Connect with us

news

برطانوی ریلوے اسٹیشنوں پر وائی فائی نیٹ ورکس پر سائبر حملے کی تحقیقات جاری TFL/NATIONAL RAIL

Published

on

TFL

بدھ کی شام کو مانچسٹر پکاڈیلی، برمنگھم نیو اسٹریٹ اور 11 لندن ٹرمینز جیسے اسٹیشنوں پر عوامی وائی فائی پر لاگ ان کرنے کی کوشش کرنے والے مسافروں کو ایک پیج ملا جس پر لکھا تھا “ہم آپ سے محبت کرتے ہیں، یورپ”، جس کے بعد اسلام مخالف پیغام بھیجا گیا جس میں دہشت گرد حملوں کا ایک سلسلہ درج تھا۔اسٹیشنوں کا انتظام سنبھالنے والی نیٹ ورک ریل نے کہا کہ وائی فائی بند کردیا گیا تھا اور مسافروں کا کوئی ڈیٹا اکٹھا نہیں کیا گیا تھا۔

نیٹ ورک ریل نے ایک بیان میں کہا کہ برٹش ٹرانسپورٹ پولیس واقعے کی تحقیقات کر رہی ہے۔ یہ سروس کسی تیسرے فریق کے ذریعے فراہم کی جاتی ہے اور تحقیقات کے دوران اسے معطل کر دیا گیا ہے۔یہ واقعہ ستمبر کے اوائل میں ٹرانسپورٹ فار لندن پر ایک اور تباہ کن سائبر حملے کے بعد پیش آیا، جو دارالحکومت کے بس، سب وے اور مضافاتی ٹرین نظام کو چلاتا ہے۔ٹی ایف ایل کا کہنا ہے کہ حملے میں کچھ صارفین کے نام، رابطے کی تفصیلات اور ممکنہ طور پر بینک اکاؤنٹ کی تفصیلات سامنے آئی ہیں، جس کی تحقیقات نیشنل کرائم ایجنسی کر رہی ہے۔حملے کے الزام میں ایک 17 سالہ لڑکے کو گرفتار کیا گیا، اس سے پوچھ گچھ کی گئی اور بغیر کسی الزام کے ضمانت دے دی گئی۔ہفتوں بعد بھی اس حملے نے ٹرانزٹ کمپنی کی کچھ آن لائن خدمات جیسے ریفنڈ اور ریئل ٹائم ٹرانزٹ کی معلومات فراہم کرنے کی صلاحیت کو متاثر کرنا جاری رکھا۔

مزید پڑھیں
تبصرہ کریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

news

جعلی خبروں کی شناخت کے لیے نیا اے آئی ماڈل

Published

on

اے آئی ٹیکنالوجی

سوشل میڈیا پر جعلی خبریں پھیلانا واقعی آسان ہے، اور انہیں پکڑنا کافی مشکل۔ لیکن اب طاقتور اے آئی ٹیکنالوجی کی بدولت، ہم فیک نیوز کا پتہ لگانے میں کامیاب ہو چکے ہیں۔

خاص طور پر انتخابات کے دوران، فیک نیوز بہت زیادہ نقصان دہ ثابت ہوتی ہیں، جب مقامی اور بین الاقوامی مجرم غلط معلومات پھیلانے کے لیے تصاویر، متن، آڈیو، اور ویڈیو کا استعمال کرتے ہیں۔

لیکن جیسا کہ اے آئی اور الگورڈمز جعلی خبروں کو پھیلانے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں، وہ انہیں پکڑنے میں بھی کارآمد ہیں۔

کونکورڈیا کے جینا کوڈی اسکول آف انجینئرنگ اینڈ کمپیوٹر سائنس کے محققین نے جعلی خبروں کی شناخت کے لیے ایک جدید اے آئی ماڈل تیار کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ ماڈل ہمیں ایسے پوشیدہ ڈیٹا فراہم کرے گا جو یہ بتا سکے گا کہ آیا کوئی خاص خبر جعلی ہے یا نہیں۔

اسموتھ ڈیٹیکٹر نامی یہ اے آئی ماڈل ایک گہرے نیورل نیٹ ورک کے ساتھ ایک ممکنہ الگورڈم کو ملا کر کام کرتا ہے۔

یہ مشترکہ خبروں کے متن اور تصاویر میں غیر یقینی مواد اور اہم نمونوں کو تلاش کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ ماڈل نے اس تکنیک کو سوشل میڈیا پلیٹ فارمز ایکس اور ویبو کے ٹیکسٹ اور امیج ڈیٹا سے سیکھا ہے۔

پی ایچ ڈی لولو اوجو نے کہا کہ اسموتھ ڈیٹیکٹر ممکنہ الگورڈمز کے غیر یقینی مواد اور آخرکار خبروں کی صداقت کی شناخت کرنے کی صلاحیت کے ساتھ ساتھ ڈیٹا سے پیچیدہ نمونوں کو بے نقاب کرنے کی طاقت رکھتا ہے۔

جاری رکھیں

news

12,500 سال بعد ناپید بھیڑیے کی واپسی

Published

on

بھیڑیے

ایک گروپ کے سائنسدانوں نے یہ دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے ایک ایسے بھیڑیے کو دوبارہ زندہ کر دیا ہے جو 12 ہزار 500 سال سے زیادہ عرصے سے ناپید تھا۔

ٹیکساس کی کمپنی Colossal Biosciences نے بتایا کہ ان کے محققین نے ناپید شدہ بھیڑیے کے دو قدیم ڈی این اے نمونوں کا استعمال کرتے ہوئے کلوننگ اور جین ایڈیٹنگ کی تکنیکیں اپنائیں، جس کے نتیجے میں تین بھیڑیوں کے بچوں کی پیدائش ہوئی۔

ان بھیڑیوں کے بچوں میں دو نر ہیں، جن کی عمر چھ ماہ ہے اور ان کے نام رومولس اور ریمس ہیں، جبکہ ایک مادہ ہے جس کی عمر تین ماہ ہے اور اس کا نام خلیسی ہے، جو کہ گیم آف تھرونز کے ایک کردار کی طرف اشارہ کرتا ہے جس میں بھیڑیے دکھائے گئے تھے۔

کولوسل کے چیف ایگزیکٹو بین لیم نے اس کامیابی کو ایک بڑا سنگ میل قرار دیا ہے۔

کمپنی نے ایکس پر ایک پوسٹ میں بھیڑیوں کی ایک تصویر شیئر کی، جس کے کیپشن میں لکھا تھا: “آپ 10,000 سالوں میں ناپید شدہ بھیڑیے کی پہلی آواز سن رہے ہیں۔ رومولس اور ریمس سے ملیں، دنیا کے پہلے جانور جو معدومیت سے واپس آئے ہیں۔

جاری رکھیں

Trending

backspace
caps lock enter
shift shift
صحافت نیوز کی بورڈ Sahafatnews.com   « » { } ~