head lines
پاک فوج اور قازق فوج کی مشترکہ مشق دوستاریم فائیو کا آغاز
پاک فوج اور قازق فوج کی مشترکہ مشق دوستاریم فائیو انسدادِ دہشت گردی کے میدان میں دونوں ممالک کے تعاون کی ایک نمایاں مثال ہے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق یہ مشقیں 13 اکتوبر سے 24 اکتوبر تک اسپیشل آپریشنز اسکول چراٹ میں جاری ہیں، جن میں پاکستان آرمی کے اسپیشل سروسز گروپ (SSG) اور قازقستان آرمی کی اسپیشل فورسز حصہ لے رہی ہیں۔
مشق دوستاریم فائیو کی افتتاحی تقریب 14 اکتوبر 2025 کو منعقد ہوئی جس میں دونوں ممالک کے اعلیٰ عسکری افسران نے شرکت کی۔ افتتاحی تقریب کے دوران دونوں ممالک کے پرچم لہرائے گئے اور قومی ترانے بجائے گئے، جس سے باہمی احترام اور دوستی کی فضا مزید مضبوط ہوئی۔
آئی ایس پی آر کے مطابق اس مشق کا بنیادی مقصد انسدادِ دہشت گردی کی کارروائیوں میں پیشہ ورانہ مہارت کو مزید بہتر بنانا اور مشترکہ آپریشنز کے ذریعے تعاون اور اعتماد کو فروغ دینا ہے۔ اس مشق میں شریک افواج نہ صرف ایک دوسرے کی تربیتی تکنیکوں سے استفادہ کر رہی ہیں بلکہ جدید جنگی چیلنجز سے نمٹنے کے نئے طریقے بھی سیکھ رہی ہیں۔
ترجمان پاک فوج کے مطابق مشق دوستاریم فائیو دونوں ممالک کے درمیان تاریخی عسکری تعلقات کو مزید مضبوط بنانے میں اہم کردار ادا کرے گی۔ اس سے قبل بھی پاک فوج اور قازق فوج کے درمیان ایسی مشترکہ مشقیں ہو چکی ہیں جنہوں نے دوطرفہ دفاعی تعاون میں گہری جڑیں پیدا کیں۔
مشق کے دوران افواج نے مختلف انسدادِ دہشت گردی آپریشنز کی عملی مشقیں، ہتھیاروں کے جدید استعمال کی تربیت، اور ہنگامی حالات میں فوری ردِعمل کی مشقیں انجام دیں۔ ان مشقوں کے ذریعے نہ صرف آپریشنل صلاحیتوں میں اضافہ ہو گا بلکہ دونوں ممالک کے مابین دفاعی ہم آہنگی اور خطے میں امن و استحکام کو بھی فروغ ملے گا۔
head lines
خیبرپختونخوا سیکیورٹی کارروائیاں — 34 دہشتگرد ہلاک
خیبرپختونخوا سیکیورٹی کارروائیاں کے دوران سیکیورٹی فورسز نے 13 تا 15 اکتوبر مختلف آپریشنز میں 34 دہشتگرد ہلاک کر دیے۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق یہ کامیاب آپریشنز جنوبی اور شمالی وزیرستان کے علاقوں میں کیے گئے، جن میں بھارتی سرپرستی میں کام کرنے والے فتنہ الخوارج کے متعدد عناصر بھی شامل تھے۔
ذرائعِ دفاع نے بتایا کہ جنوبی وزیرستان میں انٹیلیجنس بیسڈ آپریشن کے نتیجے میں 8 دہشتگرد ہلاک ہوئے، جبکہ شمالی وزیرستان کے علاقے اسپن وام میں کارروائی کے دوران شدید فائرنگ کے تبادلے میں 18 خوارج مارے گئے۔ مجموعی طور پر ان آپریشنز نے علاقے سے خطرناک عناصر کے عزائم کو شکست دی ہے اور مقامی سطح پر سیکیورٹی کو مضبوط کیا ہے۔
آئی ایس پی آر نے ایک بیان میں کہا کہ “دنیا بھارت کو سرحد پار دہشت گردی اور علاقائی عدم استحکام کا مرکز تسلیم کرتی ہے” اور اس معاملے میں پاکستان اپنی سرحدی سالمیت اور عوامی تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے بھرپور اقدامات جاری رکھے گا۔
وزیراعظم نے سیکیورٹی فورسز کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ پاک فوج نے 34 بھارتی حمایت یافتہ دہشتگردوں کو جوابِ موقع دیا اور ان کے خطرناک عزائم ناکام بنائے۔ وزیراعظم نے واضح کیا کہ ریاست اپنی سرحدوں اور عوام کی حفاظت کے لیے ہر ممکن قدم اٹھائے گی اور ملک سے دہشت گردی کے مکمل خاتمے تک انسدادِ دہشت گردی مہم جاری رکھی جائے گی۔
اسی طرح صدرِ مملکت نے بھی شمالی و جنوبی وزیرستان اور بنوں میں کی جانے والی کامیاب کارروائیوں کو قابلِ فخر قرار دیا اور کہا کہ ریاست بھارتی حمایت یافتہ فتنہ الخوارج اور فتنہ الہندوستان کو جڑ سے ختم کرے گی۔ صدر نے فورسز کی پیشہ ورانہ صلاحیت اور بروقت کارروائیوں کو امن و استحکام کے فروغ میں کلیدی قرار دیا۔
head lines
بجلی کا اوپن مارکیٹ نظام: حکومت کا بڑا فیصلہ، صارفین کیلئے نئی سہولت
بجلی کا اوپن مارکیٹ نظام متعارف کرانے کا فیصلہ حکومتِ پاکستان کی جانب سے توانائی کے شعبے میں ایک انقلابی قدم قرار دیا جا رہا ہے۔ اس نظام کے تحت صارفین کو یہ حق حاصل ہوگا کہ وہ اپنی پسند کی کمپنی سے بجلی خرید سکیں، جس سے بجلی کے شعبے میں مقابلے کا رجحان بڑھے گا اور عوام کو بہتر سہولیات میسر آئیں گی۔
اسلام آباد میں قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے پاور کے اجلاس کے دوران سیکرٹری پاور ڈاکٹر فخر عالم نے بتایا کہ اوپن مارکیٹ نظام جنوری 2026 سے مرحلہ وار طور پر نافذ کیا جائے گا۔ ابتدائی طور پر ایک میگاواٹ تک کے صارفین اس سہولت سے مستفید ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی جیسے بڑے شہر میں صرف ایک کمپنی کے الیکٹرک کی اجارہ داری کے باعث عوام کو مشکلات کا سامنا ہے، اس لیے حکومت نئے نظام کے ذریعے بجلی کی خرید و فروخت میں شفافیت لانا چاہتی ہے۔
ڈاکٹر فخر عالم نے مزید بتایا کہ صارفین کی شکایات کے ازالے کے لیے ایک سمارٹ ایپ متعارف کرائی گئی ہے، جس کے ذریعے اضافی بلنگ اور تکنیکی خرابیوں سے متعلق شکایات فوری درج اور حل کی جا سکیں گی۔ انہوں نے کہا کہ کچھ ڈسکوز کے نقصانات اب بھی نیپرا کے مقررہ معیار سے زیادہ ہیں، تاہم حکومت نے واضح کر دیا ہے کہ ان نقصانات کا بوجھ عوام پر نہیں ڈالا جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ پچھلے تین سالوں میں گردشی قرض میں اضافہ نہیں ہونے دیا گیا اور 2024 میں بجلی کے نقصانات 600 ارب روپے سے کم ہو کر 2025 میں 397 ارب روپے رہ گئے ہیں۔ حکومت کا ہدف ہے کہ اگلے چند برسوں میں یہ رقم مزید کم ہو اور توانائی کے شعبے میں مکمل شفافیت اور پائیداری حاصل کی جا سکے۔
-
news1 month ago
14 سالہ سدھارتھ ننڈیالا کی حیران کن کامیابی: دل کی بیماری کا پتہ چلانے والی AI ایپ تیار
-
کھیل5 months ago
ایشیا کپ 2025: بھارت کی دستبرداری کی خبروں پر بی سی سی آئی کا ردعمل
-
news6 months ago
رانا ثناءاللہ کا بلاول کے بیان پر ردعمل: سندھ کے پانی کا ایک قطرہ بھی استعمال نہیں کریں گے
-
news6 months ago
اداکارہ علیزہ شاہ نے سوشل میڈیا سے کنارہ کشی کا اعلان کر دیا