Connect with us

news

جماعت اسلامی کے سابق نائب امیر پروفیسر خورشید احمد انتقال کرگئے

Published

on

پروفیسر خورشید احمد

جماعت اسلامی کے سابق نائب امیر پروفیسر خورشید احمد کا انتقال ہوگیا۔ تفصیلات کے مطابق، وہ مولانا سید ابو الاعلیٰ مودودی کے قریبی ساتھی اور جماعت اسلامی پاکستان کے بزرگ سیاستدان و سینیٹر تھے۔ پروفیسر خورشید احمد 93 سال کی عمر میں برطانیہ کے شہر لیسٹر میں وفات پا گئے۔ جماعت اسلامی پاکستان کے امیر حافظ نعیم الرحمان اور سابق امیر سراج الحق نے ان کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا، اور لواحقین سے تعزیت کی۔ انہوں نے کہا کہ پروفیسر خورشید احمد کی قومی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔

یہ بھی بتایا گیا ہے کہ پروفیسر خورشید احمد جماعت اسلامی کے ایک معزز سیاسی رہنما، عالمی معاشی دانشور، اور کئی کتابوں کے مصنف تھے۔ وہ کئی عالمی اداروں کے سربراہ بھی رہے۔ مرحوم جماعت اسلامی کے بانی سید ابو الاعلیٰ مودودی کے دیرینہ ساتھیوں میں شامل تھے۔ پروفیسر خورشید کو اسلام کے لیے ان کی خدمات پر 1990ء میں کنگ فیصل ایوارڈ سے نوازا گیا، اور حکومت پاکستان نے انہیں 2011ء میں نشان امتیاز بھی دیا۔

news

خیبرپختونخوا اور پنجاب میں طوفانی بارشیں، کلاﺅڈ برسٹ، سیلابی ریلے سے تباہی

Published

on

خیبرپختونخوا

ملک میں مون سون سیزن کے ایک اور طاقتور اسپیل نے خیبرپختونخوا، پنجاب اور شمالی علاقوں کو شدید متاثر کیا ہے۔ صوابی کی تحصیلوں رزڑ، لاہور اور ٹوپی میں کلاﺅڈ برسٹ اور طوفانی بارشوں سے درجنوں گھر ڈوب گئے جبکہ 70 سے زائد افراد کو ریسکیو کیا گیا۔ نوشہرہ میں مکان کی چھت گرنے سے میاں بیوی جاں بحق ہوگئے، جبکہ پشاور، سوات، ایبٹ آباد اور ہری پور میں ندی نالوں میں طغیانی اور سڑکیں ڈوبنے سے نظام زندگی مفلوج ہوگیا۔ پنجاب کے ملتان، چکوال، وہاڑی اور ڈیرہ غازی خان سمیت کئی اضلاع میں نشیبی علاقے زیر آب آگئے جبکہ مری میں بھی گلیاں اور سڑکیں ڈوب گئیں۔ کراچی میں صبح سویرے ہلکی اور تیز بارش سے موسم خوشگوار ہوا مگر محکمہ موسمیات اور این ڈی ایم اے نے 23 اگست تک مزید کلاﺅڈ برسٹ اور شدید بارشوں کا الرٹ جاری کرتے ہوئے شہریوں کو دریا کے کناروں اور سیاحتی مقامات سے دور رہنے کی ہدایت کی ہے۔

جاری رکھیں

news

مارکو روبیو کا انڈیا اور پاکستان کی جنگ بندی پر بیان

Published

on

مارکو روبیو

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے کہا ہے کہ انڈیا اور پاکستان کے درمیان جنگ بندی پر عمل درآمد کو یقینی بنانے کے لیے واشنگٹن مسلسل سرحدی سرگرمیوں کی نگرانی کرتا ہے۔ امریکی نشریاتی ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے مارکو روبیو کا کہنا تھا کہ جنگ بندی برقرار رکھنا ایک مشکل امر ہے اور یہ تیزی سے ٹوٹ سکتی ہے، جیسا کہ یوکرین کی جنگ کے دوران دیکھنے کو ملا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا مقصد ایک پائیدار امن معاہدے تک پہنچنا ہے تاکہ حال اور مستقبل میں جنگ نہ ہو۔ روبیو نے کمبوڈیا، تھائی لینڈ، روانڈا اور ڈی آر سی سمیت مختلف خطوں میں امریکی کوششوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امن کی بحالی کو اپنی ترجیح بنایا ہے۔ دوسری جانب، صدر ٹرمپ کئی بار دعویٰ کر چکے ہیں کہ ان کی ثالثی سے انڈیا اور پاکستان کے درمیان جنگ بندی ممکن ہوئی ہے، تاہم نئی دہلی مسلسل ان دعوؤں کو مسترد کرتا رہا ہے اور واضح کیا ہے کہ کسی تیسرے ملک نے اس میں کوئی کردار ادا نہیں کیا۔

جاری رکھیں

Trending

backspace
caps lock enter
shift shift
صحافت نیوز کی بورڈ Sahafatnews.com   « » { } ~