Connect with us

head lines

آئی پی پیز کے ٹیرف میں کمی کی درخواست نیپرا میں جمع

Published

on

آئی پی پیز


آئی پی پیز کے ٹیرف میں کمی کے حوالے سے درخواست نیپرا میں جمع کرائی گئی ہے، اور نیپرا اتھارٹی اس درخواست پر 24 مارچ کو سماعت کرے گی۔

حکومت کی جانب سے بجلی کی قیمت میں 30 پیسے فی یونٹ کمی کی درخواست بھی نیپرا میں جمع کرائی گئی ہے۔

سات آئی پی پیز اور سی پی پی اے نے ٹیرف میں تبدیلی کے لیے مشترکہ درخواستیں دائر کی ہیں۔

یہ درخواستیں 2002 کی پاور پالیسی کے تحت کام کرنے والے آئی پی پیز نے پیش کی ہیں۔

نیپرا میں ہونے والی سماعت کے دوران روپے اور ڈالر کی قدر کے فرق کے طریقہ کار پر نظرثانی کی جائے گی، اور ٹیک اینڈ پے سسٹم کے تحت ادائیگیوں کے طریقہ کار کا بھی جائزہ لیا جائے گا۔

head lines

آئی ایم ایف نے پاکستان کو 12 کھرب 50 ارب روپے قرض کی اجازت دے دی

Published

on

آئی ایم ایف


عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) نے پاکستان کو مقامی بینکوں سے 12 کھرب 50 ارب روپے قرض لینے کی اجازت دے دی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق، آئی ایم ایف نے یہ فیصلہ اس لیے کیا ہے تاکہ پاکستان سرکاری قرضوں میں اضافہ کیے بغیر گردشی قرضے کو کم کر سکے۔ یہ فیصلہ حال ہی میں پاکستانی اور آئی ایم ایف حکام کے درمیان ہونے والے پالیسی مذاکرات کے اختتام پر سامنے آیا۔

مذاکرات کے دوران، اسلام آباد نے اپنے پاور سیکٹر میں 24 کھرب روپے کے گردشی قرضے کا بوجھ کم کرنے کے لیے ایک 6 سالہ روڈ میپ پیش کیا۔ حکومت کا مقصد بینک قرضوں اور سرچارج سے حاصل ہونے والی آمدنی کا استعمال کرتے ہوئے 15 کھرب روپے کا قرضہ واپس کرنا ہے۔ اس کے علاوہ، خود مختار پاور پروڈیوسرز کے ساتھ حالیہ مذاکرات کے ذریعے 463 ارب روپے کی بچت کا بھی امکان ہے۔

یہ بھی بتایا جا رہا ہے کہ آئی ایم ایف اور پاکستان کے درمیان پہلے اقتصادی جائزے پر مذاکرات کامیابی سے مکمل ہوگئے ہیں۔ آئی ایم ایف نے پاکستان کے بارے میں ایک اعلامیہ بھی جاری کیا، جس میں کہا گیا کہ قرضوں کی ادائیگی کے انتظام پر بات چیت ہوئی ہے۔ 37 ماہ کے پروگرام کے پہلے جائزے کے لیے سٹاف لیول معاہدے کی طرف پیشرفت کی گئی، اور پاکستان کے ساتھ قرضوں کی ادائیگی کے انتظام اور توانائی کے شعبے پر بھی گفتگو ہوئی۔

جاری رکھیں

head lines

بلوچستان کابینہ اجلاس: دہشت گردی کی مذمت، خواتین اور نوجوانوں کے لیے اہم فیصلے

Published

on

میر سرفراز بگٹی


وزیرِ اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی صدارت میں کابینہ کا اجلاس ہوا، جس میں صوبائی کابینہ نے جعفر ایکسپریس اور نوشکی میں حالیہ دہشت گردی کے واقعات کی سخت مذمت کی۔

کابینہ نے سیکیورٹی فورسز کی فوری کارروائی اور ان کے بہادر جوانوں کی قربانیوں کو سراہا، جو ان واقعات میں شہید ہوئے۔

یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ بلوچستان کابینہ کی تشکیل میں ڈیڑھ ماہ سے زیادہ کا وقت لگ چکا ہے۔

کابینہ نے علماء کی ٹارگٹ کلنگ پر بھی اپنی تشویش کا اظہار کیا۔

اجلاس میں سب نے متفقہ طور پر یہ عزم کیا کہ بلوچستان کابینہ اور عوام دہشت گردی کے خلاف جنگ میں سیکیورٹی فورسز کے ساتھ کھڑے ہیں۔

اس موقع پر، بلوچستان کابینہ نے چیف منسٹر یوتھ اسکلز ڈیولپمنٹ پروگرام کو سیلز ٹیکس سے مستثنیٰ قرار دینے کا فیصلہ کیا۔

کابینہ نے خصوصی کمیٹی کی سفارش پر ذخیرہ شدہ گندم کو اوپن مارکیٹ میں فروخت کرنے کی اجازت بھی دے دی ہے۔

مزید برآں، بلوچستان ویمن اکنامک امپاورمنٹ انڈومنٹ فنڈ کی یوٹیلائزیشن پالیسی کی منظوری دی گئی، جس کے تحت خواتین کو معاشی استحکام اور ترقی کے مواقع فراہم کرنے کے لیے بلا سود قرضے دیے جائیں گے۔

کابینہ نے کام کی جگہ پر خواتین کو ہراسانی سے تحفظ دینے کے قانون میں ترمیم کی بھی منظوری دی ہے۔

جاری رکھیں

Trending

backspace
caps lock enter
shift shift
صحافت نیوز کی بورڈ Sahafatnews.com   « » { } ~