Connect with us

news

رانا ثناءاللہ: پی ٹی آئی میں اندرونی اختلافات اور بنی گالہ پیشکش پر وضاحت

Published

on

رانا ثناءاللہ

وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثناءاللہ نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کے لوگ آپس میں بھی لڑ رہے ہیں اور اداروں سے بھی ٹکراؤ کر رہے ہیں۔ حکومت کی جانب سے بانی پی ٹی آئی کو بنی گالہ منتقل کرنے کی کوئی پیشکش نہیں کی گئی۔ سٹیبلشمنٹ کی طرف سے بانی پی ٹی آئی کو کی جانے والی پیشکش کے بارے میں وہ کچھ نہیں کہہ سکتے۔ اپنے ایک بیان میں مسلم لیگ ن کے رہنما نے کہا کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ علی امین گنڈا پور کے رابطے صرف دونوں طرف نہیں بلکہ چاروں طرف ہیں۔

پی ٹی آئی رہنماو¿ں کی لیکڈ واٹس ایپ گفتگو کے حوالے سے رانا ثناءاللہ نے کہا کہ علیمہ خان نے بانی پی ٹی آئی کے جیل میں رہنے کے سیاسی فوائد اور انہیں زہر دینے کی بات کی۔

انہوں نے مزید کہا کہ 190 ملین پاونڈ ریفرنس کے فیصلے میں تاخیر کا مذاکرات سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کی واپسی کے بعد مذاکرات شروع ہو جائیں گے۔

حکومت نے ابھی تک بانی پی ٹی آئی عمران خان کو بنی گالہ بھیجنے کی کوئی پیشکش نہیں کی ہے۔ یاد رہے کہ اس سے پہلے بانی پی ٹی آئی عمران خان کی بہن علیمہ خان نے کہا تھا کہ بنی گالہ ہاؤس میں رہائش کی پیشکش آئی تھی، جو وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ علی امین گنڈا پور لے کر آئے تھے۔ بانی پی ٹی آئی عمران خان نے صرف دو مطالبات پیش کیے تھے۔

news

کوئٹہ کے سنجدی میں پھنسے کانکنوں کے ریسکیو آپریشن کی تفصیلات

Published

on

کوئلہ کان

کوئٹہ کے نواحی علاقے سنجدی کی کوئلہ کان میں پھنسے 12 کان کنوں کو 14 گھنٹے گزرنے کے باوجود ابھی تک ریسکیو نہیں کیا جا سکا۔

مائنز حکام کے مطابق گزشتہ روز کان میں گیس بھر جانے کی وجہ سے دھماکا ہوا تھا، جس کے نتیجے میں 12 کان کن اندر پھنس گئے تھے۔ ملبے تلے دبے کان کنوں کو ریسکیو کرنے کے لیے آپریشن جاری ہے، جس میں محکمہ مائنز، پی ڈی ایم اے اور ایف سی کے اہلکار شامل ہیں۔

ڈائریکٹر جنرل پی ڈی ایم اے جہانزیب خان نے بتایا کہ رات بھر پی ڈی ایم اے کی ٹیمیں کان کنوں کو بحفاظت نکالنے میں مصروف رہی ہیں اور وہ اس کام میں کوئی کسر نہیں چھوڑیں گے۔

پی ڈی ایم اے حکام کا کہنا ہے کہ کان کے داخلی راستے سے ملبا ہٹانے کے بعد کافی حد تک گیس کا اخراج ہو چکا ہے، اور ٹیموں کو کان کے اندر بھیج دیا گیا ہے۔ انشاء اللہ جلد ہی اندر پھنسے کان کنوں کو نکال لیا جائے گا۔

جاری رکھیں

news

چمگادڑوں کا زمین پر چلنا کیوں مشکل ہے؟ جانئے ان کی پرواز کی ساخت کے بارے میں

Published

on

چمگادڑوں

اگرچہ چمگادڑوں کے پاؤں ہوتے ہیں، لیکن آپ نے کبھی انہیں عام جانوروں کی طرح چلتے ہوئے نہیں دیکھا ہوگا۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ ان کے جسم پرواز کے لیے بنے ہیں، جس کے نتیجے میں ان کی ٹانگیں وقت کے ساتھ کمزور اور چھوٹی ہوگئی ہیں، جو انہیں چلنے کے قابل نہیں رہنے دیتی۔ مزید برآں، ان کے گھٹنوں کے جوڑ بھی پیچھے کی طرف مُڑے ہوئے ہیں، اور ان کے بازو کی ساخت بھی زمین پر چلنے میں مشکل پیدا کرتی ہے۔ اگر کبھی چلنے کی ضرورت پیش آتی ہے تو زیادہ تر چمگادڑیں بنیادی طور پر زمین پر عجیب طریقے سے رینگتے ہیں۔ تاہم، باقی نسلوں کی چمگادڑوں کو قدرت نے صرف اڑان کے لیے تیار کیا ہے، جس کی وجہ سے ان کی چلنے کی صلاحیت متاثر ہوتی ہے۔ ان کی پچھلی ٹانگیں چھوٹی اور پتلی ہوتی ہیں، اور ہڈیاں اتنی مضبوط نہیں ہوتیں کہ وہ چلنے کے لیے ان کے وزن کو سہارا دے سکیں۔ علاوہ ازیں، زیادہ تر چمگادڑوں کے گھٹنوں کے جوڑ پیچھے کی طرف ہوتے ہیں، جس سے چلنا مشکل ہو جاتا ہے۔ بڑے پروں کی جھلی، جو پرواز کی اجازت دیتی ہے، وہ زمینی نقل و حرکت کے لیے موزوں نہیں ہے۔ تاہم، ویمپائر چمگادڑ ایک قابل ذکر استثناء ہیں۔ ان چمگادڑوں نے زمین پر اپنے شکار تک رسائی حاصل کرنے کے لیے چلنے اور یہاں تک کہ مختصر فاصلے تک دوڑنے کے لیے خود کو ڈھال لیا ہے۔

جاری رکھیں

Trending

backspace
caps lock enter
shift shift
صحافت نیوز کی بورڈ Sahafatnews.com   « » { } ~