news
ایم پی اے کی شکایات کے بعد پنجاب حکومت نےسیکرٹری صحت علی جان کو چھٹی پر بھیج دیا
یہ اقدام ان کی کارکردگی پر ایم پی اے کی عدم اطمینان اور صوبے بھر کے اسپتالوں کی بہتر نگرانی کے مطالبات کے جواب میں کیا گیا ہے ۔
عظمت محمود کو اسپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر ڈیپارٹمنٹ کا نیا سیکرٹری مقرر کیا گیا ہے ، جبکہ نادیہ ساکب کو پرائمری ہیلتھ کیئر ڈیپارٹمنٹ کا سیکرٹری مقرر کیا گیا ہے ۔
ذرائع سے پتہ چلتا ہے کہ ایم پی ایز نے وزیر اعلی مریم نواز کو ہسپتال کی نگرانی بڑھانے کے لیے کئی سفارشات کی تھیں اور سیکرٹری صحت علی جان کے خلاف شکایات درج کرائی تھیں ۔
مزید برآں ، انہوں نے الزام لگایا کہ انہوں نے ہسپتال انتظامیہ کو ان کی تجاویز کو نظر انداز کرنے کا مشورہ دیا اور انہیں سفارشات کا ریکارڈ رکھنے کی ہدایت کی ، جس سے ان کے اور قانون سازوں کے درمیان تناؤ بڑھ گیا ۔ ایم پی اے کا خیال ہے کہ علی جان نے وزیر اعلی کی ہدایات کی خلاف ورزی کی ہے ۔
وزیر اعلی مریم نواز نے حال ہی میں ایم پی اے کو ہسپتال کی کارکردگی کی نگرانی کی ذمہ داری سونپی ، جس سے سیکرٹری صحت کے ساتھ تعلقات مزید کشیدہ ہوگئے ۔
نگراں حکومت کے تحت اور اس سے قبل سابق وزیر اعلی شہباز شریف کے دور میں گزشتہ 18 ماہ سے سیکرٹری صحت کی حیثیت سے خدمات انجام دینے والے علی جان نے حکومت اور ترقیاتی کاموں میں اپنے ایک دہائی طویل تجربے کا حوالہ دیتے ہوئے ترقیاتی شعبے میں واپسی کی خواہش کا اظہار کیا ہے ۔
news
سپریم کورٹ: جسٹس منصور علی شاہ کا آئینی دائرہ اختیار پر سوال
سپریم کورٹ کے سینئر جج جسٹس منصور علی شاہ نے کہا ہے کہ آرٹیکل 191 اے کے تحت عدالت سے دائرہ اختیار چھین لیا گیا ہے، کیا ہم سے یہ اختیار واپس لیا جا سکتا ہے؟ میڈیا رپورٹس کے مطابق جسٹس منصور علی شاہ کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے کسٹم ایکٹ کے سیکشن 221 اے کی ذیلی شک 2 کی آئینی حیثیت پر کیس کی سماعت کی، جس میں جسٹس عائشہ ملک اور جسٹس عرفان سعادت خان بھی شامل ہیں۔
سماعت کے دوران جسٹس منصور علی شاہ نے ریمارکس دیئے کہ ’یہ معاملہ آئین کی تشریح سے متعلق ہے اور موجودہ آئینی انتظام کے تحت اس بینچ کو یہ اختیار حاصل نہیں، لیکن سوال یہ ہے کہ کیا ہم سے دائرہ اختیار واپس لیا جا سکتا ہے؟ یہ عدلیہ کی آزادی کا معاملہ ہے، آرٹیکل 191 اے کے ذریعے عدالت سے دائرہ اختیار چھین لیا گیا ہے، اس عدالت کے اندر الگ بینچ کیسے بنایا جا سکتا ہے؟ یہ عدلیہ کی آزادی اور اختیار کی شقوں کے خلاف ہے، ہم پہلے اس معاملے کا جائزہ لیں گے‘۔
سماعت کے دوران وکیل صلاح الدین نے اپنا مؤقف پیش کرتے ہوئے کہا کہ ’عدالت سے دائرہ اختیار نہیں چھینا جا سکتا، مارشل لاء کے دور میں جب آئین معطل تھا تو عدالت نے ایسے اقدامات کو قبول نہیں کیا۔
news
پاکستان کا ای او ون سیٹلائٹ 17 جنوری کو لانچ کے لیے تیار
سپارکو نے مقامی الیکٹرو آپٹیکل سیٹلائٹ ای او ون کو 17 جنوری کو لانچ کرنے کا اعلان کیا ہے۔
سپارکو کے ترجمان کے مطابق، پاکستان کا مقامی ای او ون سیٹلائٹ خلا میں ایک اہم پیشرفت ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ سیٹلائٹ قومی ترقی کے لیے تیار کیا گیا ہے۔
ترجمان نے وضاحت کی کہ ای او ون کو قدرتی آفات کے جواب اور زراعت کی بہتری کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔
سپارکو کے مطابق، ای او ون شہری منصوبہ بندی میں بھی مدد فراہم کرے گا۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ای او ون خوراک کی حفاظت اور پانی کے انتظام میں معاونت فراہم کرے گا۔ یہ سیٹلائٹ ملک بھر میں قدرتی وسائل کی نگرانی کو بہتر بنائے گا۔
ترجمان نے کہا کہ یہ مشن پاکستان کے خلائی پروگرام اور ٹیکنالوجی کی ترقی کو مزید مستحکم کرے گا۔
- سیاست8 years ago
نواز شریف منتخب ہوکر دگنی خدمت کریں گے، شہباز کا بلاول کو جواب
- انٹرٹینمنٹ7 years ago
راحت فتح علی خان کی اہلیہ ان کی پروموشن کے معاملات دیکھیں گی
- کھیل8 years ago
پاکستانی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی نے ساتھی کھلاڑی شعیب ملک کی نئی شادی پر ان کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
- انٹرٹینمنٹ7 years ago
شعیب ملک اور ثنا جاوید کی شادی سے متعلق سوال پر بشریٰ انصاری بھڑک اٹھیں