news

نوشہرہ دارالعلوم حقانیہ میں خودکش حملہ، مولانا حامد الحق سمیت 7 افراد شہید، ابتدائی رپورٹ

Published

on

صوبہ خیبرپختونخواہ کے علاقہ نوشہرہ میں دارالعلوم حقانیہ میں ہونے والے خودکش حملے کی ابتدائی رپورٹ تیار کر لی گئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق یہ دھماکہ جامعہ دارالعلوم حقانیہ کے اندر نماز جمعہ کے دوران ہوا، جو کہ خودکش تھا۔ اس دھماکے میں تقریباً 4 سے 5 کلو بارودی مواد استعمال کیا گیا۔ خودکش حملہ آور سیڑھیوں کے قریب موجود تھا، اور جب مولانا حامد الحق نماز پڑھ کر باہر نکلے تو حملہ آور نے انہیں نشانہ بنایا۔ اس حملے کا اصل ہدف بھی مولانا حامد الحق ہی تھے۔

یہ بھی بتایا گیا ہے کہ دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک میں ہونے والے خودکش دھماکے کا مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ یہ مقدمہ تھانہ سی ٹی ڈی مردان میں شہید مولانا حامد الحق کے زخمی صاحبزادے عبدالحق کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے۔ نامعلوم خودکش حملہ آور کے خلاف درج کیے جانے والے مقدمے میں قتل، اقدام قتل، دہشت گردی اور دیگر دفعات شامل کی گئی ہیں۔ اس حوالے سے قانون نافذ کرنے والے ادارے تحقیقات میں مصروف ہیں اور شواہد اکٹھے کیے جا رہے ہیں تاکہ حملے کے ذمہ داروں تک پہنچا جا سکے۔ پولیس اور سکیورٹی ادارے واقعے کی وجوہات اور پس منظر کا جائزہ لے رہے ہیں، اور علاقے میں سکیورٹی مزید سخت کر دی گئی ہے۔

یہ بھی بتایا جا رہا ہے کہ نوشہرہ میں نماز جمعہ کے دوران دہشت گردی کا یہ واقعہ پیش آیا، جس میں دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک کی مسجد میں خودکش دھماکے میں مولانا سمیع الحق کے بیٹے کو نشانہ بنایا گیا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Trending

Exit mobile version