news
اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کی چیف جسٹس سے ملاقات، 26 ویں آئینی ترمیم پر اعتراض
قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر اور پی ٹی آئی رہنما عمر ایوب نے کہا ہے کہ ملاقات کے دوران چیف جسٹس کو بتایا گیا کہ ہم 26 ویں آئینی ترمیم کو تسلیم نہیں کرتے۔ انہوں نے کہا کہ 26 ویں ترمیم کا متن اور طریقہ کار غلط تھا۔ عدالتی حکم کے باوجود بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کا وقت تبدیل ہو جاتا ہے۔ اپوزیشن لیڈر نے سلمان اکرم راجا اور دیگر رہنماﺅں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے چیف جسٹس سے ملاقات میں 9 مئی اور 26 نومبر کے معاملے پر بانی پی ٹی آئی عمران خان کے خطوط کا ذکر کیا۔
چیف جسٹس کے سامنے سینیٹرز اور ممبران اسمبلی کے پروڈکشن آرڈر کا معاملہ بھی پیش کیا گیا۔ ہم نے وکلا کو ڈرانے سے متعلق تفصیلات بھی چیف جسٹس کو بتائیں اور وکلا پر فیک ایف آئی آرز کا ذکر کیا۔
گزشتہ جیل ٹرائل میں بانی پی ٹی آئی سے چیف جسٹس سے ملاقات کی اجازت لی گئی تھی۔ ہم بانی کی اجازت کے بعد ملاقات کے لیے آئے۔ بانی نے کہا تھا کہ ملٹری کورٹ کے حوالے سے بھی بات کرنی ہے۔
چیف جسٹس پاکستان کو انصاف کی فراہمی میں حائل مسائل سے آگاہ کیا گیا۔ ملاقات کے دوران پولیس گردی اور ریاستی جبر کا معاملہ بھی اٹھایا گیا۔ سرگودھا انسداد دہشتگردی عدالت کا معاملہ بھی چیف جسٹس کے سامنے رکھا گیا۔ انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس سے ایک طویل میٹنگ ہوئی ہے، جس میں ہمارے ہر رکن نے اپنی بات رکھی۔