news
بلاول بھٹو کا آکسفورڈ لیکچر | پاکستان کا مستقبل، آئین اور جمہوریت
پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پاکستان کا مستقبل آئین کی بالادستی، آزاد عدلیہ اور صحافت سے جڑا ہوا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ پاکستان ایک اور مارشل لا کا متحمل نہیں ہو سکتا۔ میری والدہ بے نظیر بھٹو شہید نے بدلہ لینا نہیں سکھایا، اسی لیے میں کہتا ہوں کہ جمہوریت بہترین انتقام ہے۔ آکسفورڈ یونیورسٹی میں لیکچر دیتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ بے نظیر بھٹو کو کئی بار نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی، مگر وہ بلا خوف سیاست میں حصہ لیتی رہیں۔
وہ ملک کی پہلی خاتون وزیراعظم بنیں اور پاکستان میں خواتین کے لیے آگے آنے کا راستہ ہموار کیا۔ میری والدہ ایک غیر معمولی خاتون تھیں۔ عورتوں پر عائد پابندیوں کے باوجود بے نظیر بھٹو ملک کی وزیراعظم بنیں۔ انہوں نے پاکستان میں خواتین کے لیے راہ ہموار کی، اور آج پنجاب کی وزیراعلیٰ بھی ایک خاتون ہیں۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ بے نظیر بھٹو کی زندگی پاکستان کے مستقبل کو بہتر بنانے کے لیے وقف تھی۔
پاکستان کے عوام بہتر مستقبل کا مطالبہ کرنے کے لیے حق بجانب ہیں۔ بے نظیر بھٹو کی زندگی پاکستان کے کل کو بہتر بنانے کے لیے تھی۔ وہ 16 برس کی عمر میں آکسفورڈ میں پڑھائی کے لیے آئیں اور 25 سال کی عمر میں پاکستان کی سیاست میں حصہ لیا۔ اپنے خطاب میں بلاول بھٹو زرداری نے مزید کہا کہ بی۔