Connect with us

news

پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں تیزی کا رجحان، انڈیکس کی 2 سطحیں بحال

Published

on

پی ایس ایکس

کراچی:
پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں آج تیزی کا رجحان دیکھنے میں آیا ہے، جس کے نتیجے میں انڈیکس کی دو سطحیں بحال ہو گئی ہیں۔

کاروباری ہفتے کے پہلے روز بازارِ حصص میں 1871 پوائنٹس کی بڑی تیزی کے ساتھ مارکیٹ کا آغاز ہوا، جس کے ساتھ ہی کے ایس ای 100 انڈیکس 111300 پوائنٹس کی سطح پر پہنچ گیا۔

بعد میں پی ایس ایکس میں تیزی کا رجحان غالب رہا، جس کے نتیجے میں انڈیکس کی ایک لاکھ 10 ہزار اور ایک لاکھ 11 ہزار پوائنٹس کی دو سطحیں بحال ہوئیں، اور 100 انڈیکس بڑھ کر 111862 پوائنٹس کی سطح کو چھو گیا۔

مزید پڑھیں
تبصرہ کریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

news

ونڈوز آپریٹنگ سسٹم میں سیکیورٹی نقص: صارفین کا ڈیٹا خطرے میں

Published

on

مائیکروسافٹ

اسلام آباد: صارفین کا ڈیٹا خطرے میں ہے، کیونکہ مائیکروسافٹ کے ونڈوز آپریٹنگ سسٹم میں ایک سیکیورٹی نقص کا انکشاف ہوا ہے۔

نیشنل سائبر ایمرجنسی رسپانس ٹیم نے ایک ایڈوائزری جاری کی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ مائیکروسافٹ کے ونڈوز آپریٹنگ سسٹم میں سیکیورٹی کی ایک خامی موجود ہے، جس کی وجہ سے صارفین اور اداروں کے سسٹمز ہیک ہونے اور ذاتی معلومات کی چوری کا خطرہ ہے۔

ایڈوائزری کے مطابق، اس سیکیورٹی نقص کے ذریعے یوزر نیم، ڈومین نیم اور پاسورڈز چوری کیے جا سکتے ہیں، اور یہ نقص فائل کھولے بغیر ہی اہم معلومات تک رسائی کی اجازت دیتا ہے۔ سائبر ایمرجنسی رسپانس ٹیم نے بتایا کہ یہ سیکیورٹی نقص مائیکروسافٹ کے ونڈو 7 سے 11 تک کے ورژنز کو متاثر کر سکتا ہے، اس لیے انہوں نے سیکیورٹی حکمت عملی کے قیام کی تجویز دی ہے۔

شیئرڈ ڈرائیوز، شیئر فولڈرز، اور ای میلز کے اٹیچمنٹس کے حوالے سے احتیاط برتنے کی ہدایت کی گئی ہے، اور صارفین کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ اپنے پاسورڈز کو پیچیدہ رکھیں اور انہیں مختصر عرصے بعد تبدیل کرتے رہیں۔ مزید یہ کہ مختلف ایپلی کیشنز کے لیے ایک ہی پاسورڈ استعمال نہ کرنے کی بھی سفارش کی گئی ہے۔

ایڈوائزری میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ احتیاطی تدابیر اختیار نہ کرنے کی صورت میں ڈیٹا چوری اور سسٹم ہیک ہونے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

جاری رکھیں

news

قدرتی گیس کی کمی: سوئی سدرن کے چیلنجز اور بحالی منصوبے

Published

on

سوئی سدرن گیس

کراچی:
قدرتی گیس کے ذخائر میں سالانہ کمی کی وجہ سے سوئی سدرن کو متعدد چیلنجز کا سامنا ہے۔

ملکی قدرتی گیس کے ذخائر میں ہونے والی سالانہ تنزلی کے باعث سوئی سدرن کو اپنے سسٹم میں گیس کی فراہمی میں مسلسل کمی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ مالی سال 18-2017 سے سوئی سدرن کو ملنے والی گیس کی فراہمی میں 40 فیصد کی کمی واقع ہوئی ہے، جبکہ گزشتہ سات سالوں کے دوران تقریباً 465 ایم ایم سی ایف ڈی گیس کی کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔ حکومت پاکستان کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کے منظور کردہ لوڈ مینجمنٹ پلان کے تحت گھریلو، تجارتی اور عام صنعتی شعبوں کو گیس کی فراہمی میں سب سے زیادہ ترجیح دی گئی ہے۔

سوئی سدرن کی جانب سے گھریلو شعبے میں کوئی گیس لوڈ شیڈنگ نہیں کی جاتی، تاہم گیس لوڈ مینجمنٹ کی حکمت عملی کے تحت رات 10:00 سے صبح 5:00 بجے تک گھریلو شعبے میں گیس کی بندش کی جاتی ہے تاکہ اگلے دن کے لیے لائن پیکس کو برقرار رکھا جا سکے اور کھانا پکانے کے اوقات کے دوران قدرتی گیس کے پریشر کا بہتر استعمال کیا جا سکے۔

قدرتی گیس میں مسلسل کمی کی صورت حال میں ادارہ اپنے گھریلو صارفین کو خاص طور پر کھانا پکانے کے اوقات کے دوران مطلوبہ گیس فراہم کرنے کی بھرپور کوشش کرتا ہے، جس میں ادارے کے ڈسٹری بیوشن نیٹ ورک کے آخری سِروں میں واقع صارفین بھی شامل ہیں۔

بلوچستان میں سردیوں کے موسم کے دوران۔

جاری رکھیں

Trending

backspace
caps lock enter
shift shift
صحافت نیوز کی بورڈ Sahafatnews.com   « » { } ~