news
شاہد خاقان عباسی کا قومی حکومت اور ملکی مسائل پر بڑا بیان
سابق وزیرِاعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ ملک کے موجودہ مسائل کے حل کیلئے قومی حکومت بنائی جائے جو آئندہ 4 سالوں کیلئے ایجنڈے پر عمل کرے۔ انہوں نے کہا کہ تمام اسٹیک ہولڈرز، بشمول فوج، ججز اور سیاستدان، آئین کے دائرے میں رہ کر مل بیٹھیں اور ملکی مفاد کیلئے ایجنڈا طے کریں۔
اے آر وائی نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ موجودہ نظام اتنا کرپٹ ہوچکا ہے کہ کوئی بھی حکومت اسے نہیں چلا سکتی۔ مری میں ہونے والی توڑ پھوڑ اور عمارتیں گرانے کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت کو عوام سے بات کرنی چاہئے تھی، کیونکہ جنہوں نے رشوت دی ان کی عمارتیں نہیں گرائی گئیں، اور جنہوں نے نہیں دی ان کی عمارتیں گرادی گئیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ نقشے جمع کرائے گئے لیکن انہیں منظور نہیں کیا گیا، حالانکہ قانون کے مطابق اگر نقشہ 60 دنوں میں منظور نہ ہو تو خودبخود منظور ہوجاتا ہے۔ شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ملک میں جنگل کا قانون چل رہا ہے، اسلام آباد کی سڑکوں پر گولیاں چلائی جا رہی ہیں، اور پرامن احتجاج کرنے والوں پر دہشتگردی کی دفعات لگائی جا رہی ہیں۔
ن لیگ پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 2021 میں ووٹ کو عزت دو کے بیانیے پر ن لیگ عروج پر تھی اور اگر اس وقت الیکشن ہوتے تو ن لیگ 150 سیٹیں آرام سے جیت جاتی، مگر آج جو کچھ ملک میں ہو رہا ہے اس کی ذمہ داری ن لیگ پر عائد ہوتی ہے۔ انہوں نے میاں نواز شریف کو مشورہ دیا کہ موجودہ سیاسی حالات میں اہم کردار ادا کریں کیونکہ عوام نواز شریف کو جانتے ہیں، شہباز شریف اور مریم نواز کو نہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ملک میں کوئی قانون نہیں بچا، اور حکومت کمزور اور ڈری ہوئی ہے۔ احتجاج کرنے والوں پر دہشتگردی کی دفعات لگا کر انہیں دبایا جا رہا ہے، جو سیاسی دہشتگردی کے مترادف ہے۔