news
پاکستان نے چینی شہریوں کی حفاظت اور سکیورٹی کے لیے چین کو انتہائی اعلیٰ درجے کی یقین دہانی کروائی ہے۔
پاک چین تاریخی سٹریٹجک پارٹنرشپ کے تسلسل کو برقرار رکھنے کے لیے پائیدار دوستی کو جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ بھی کیا گیا۔ نیز گوادر میں 97 ایکڑ متنازع اراضی میں سے 22 ایکڑ اراضی کو گوادر بندرگاہ اور فری زون کی سکیورٹی کے لیے بھی مختص کیا گیا ہے۔
پاکستان اور چین نے تاریخی سٹریٹجک پارٹنرشپ کے تسلسل اور معیار کو برقرار رکھتے ہوئے پائیدار دوستی کو جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ بھی کیا۔
وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال اور پاکستان میں چین کے سفیر جیانگ ژی ڈونگ کے درمیان اس حوالے سے تفصیلی ملاقات بھی ہوئی جس میں وزیراعظم کے معاون خاص برائے خارجہ امور طارق فاطمی، مواصلات، ریلوے، داخلہ اور دیگر وزارتوں کے سیکریٹریوں سمیت اعلیٰ سطح حکام بھی شریک ہوئے۔
اس موقع پر چینی سفیر کو مطلع کیا گیا کہ گوادر میں 97 ایکڑ متنازع اراضی میں سے 22 ایکڑ اراضی گوادر بندرگاہ اور فری زون کی سکیورٹی کے لیے مختص کر دی گئی ہے۔
نیز گوادر میں چینی اوورسیز پورٹس ہولڈنگ کمپنی کو دی گئی 2281 ایکڑ اراضی میں سے 97 ایکڑ اراضی کا چین کو فراہمی کا فیصلہ نہیں کیا گیا تھا، اب یہ فیصلہ کیا گیا ہے 72 ایکڑ اراضی پاکستان بحریہ کے پاس رہے گی جس کے لیے چین کو مطلع کر دیا گیا ہے
پاکستان میں چینی شہریوں کی حفاظت اور سکیورٹی کے لیے گوادر میں 97 ایکڑ متنازع اراضی میں سے 22 ایکڑ بندرگاہ اور فری زون سکیورٹی کے لیے مختص کر دیے گئے ہیں سوال یہ ہے کہ یہ متنازعہ راضی کس کے پاس ہوگی؟