news
کیس کے حل کے لیےلاپتا افراد کی کیٹگریز کا تعین انتہائی ضروری”سندھ ہائی کورٹ”
سندھ ہائی کورٹ میں لاپتہ افراد کو بازیاب کرانے سے متعلق شہریوں کی درخواست پر سماعت ہوئی جس میں لاپتا افراد کے اہل خانہ کے علاوہ پولیس حکام اور سرکاری وکلا بھی عدالت میں پیش ہوئے
سندھ ہائی کورٹ نے لاپتا افراد کی کیٹگریز کا میکنزم سرکاری وکلا سے طلب کیا اور کہا کہ کیٹگریز کا تعین کیے بغیر کوئی بھی کیس حل نہیں کیا جا سکتا
پہلے یہ پتاچلایا جائے کہ از خود غائب ہونے والے کون ہیں اور جبری لاپتا ہونے والے کون
سماعت کے دوران درخواست گزارنے عدالت کو بتایا کہ محمد طاہر اور محمد انور سراب گوٹھ سے لاپتا میں جبکہ اعزاز الحسن محمد عمر فاروق اور محمد پرویز بھی مختلف علاقوں سے غائب ہوئےہیں
تفتیشی افسر کے مطابق شہام صدیقی نشہ میں ملوث تھا اور از خود غائب ہوا جس پر عدالت نے کہا کہ نشے کی حالت میں غائب ہونے والے شہری کو لاپتا کیس میں کس طرح شامل کیا جا سکتا ہے
تا ہم شہری کی تلاش کرنا ریاست کی ذمہ داری ہے البتہ سرکاری وکلا کو چاہیے کہ جبری لاپتا ہونے والے اور ازخود غائب ہو جانے والوں کی علیحدہ علیحدہ کیٹیگریز بنائیں تاہم کیس کی سماعت کو عدالت نے ایک ماہ کے لیے ملتوی کر دیا
Pingback: نبوت کا جھوٹا دعویدار اپنے 15 پیروکار سمیت گرفتار"ترکیہ"