news
موساد ٹیکنالوجی
سکیورٹی ماہرین نے اس خدشے کا اظہار کیا کہ پانچ ہزار پیجرز میں لبنان پہنچنے سے پہلے ہی دھماکہ خیز مواد نصب کر دیا گیا تھا ایجنسی کے مطابق حزب اللہ تک پہنچنے سے پہلے پیجز کو چھیڑا گیا پیجز پر نئے پیغام کا سگنل آنے کے چند سیکنڈ بعد ہی ایک ساتھ دھماکے ہوئے حکام کے مطابق پیغام رسانی کے لیے یہ پیجرز لبنانی گروپ حزب اللہ اور ہیلتھ ورکرز بشمول ڈاکٹرز استعمال کر رہے تھے پیجز دھماکے سے متعدد اہم ا راکین محفوظ رہے
دیگر خبر رساں اداروں کے مطابق پیجز تائیوان سے براہ راست لبنان پہنچے یا کسی تیسرے ملک سے لبنان درامد کیے گئے اس حوالے سے تحقیقات جاری ہیں ترک میڈیا کی تحقیقاتی رپورٹ میں بتایا گیا کہ پیجر جدید ترین نظام پر میسج بھیجتا ہے مگر ہیکنگ بھی ممکن ہے تاہم یہ ریڈیو فریکونسی پر کام کرتے ہیں جنہیں کنٹرول کیا جا سکتا ہے
اس لیے حملوں سے محفوظ رہنے کے لیے لبنان میں سمارٹ فونز کا استعمال کم ہو چکا ہے مگر مختلف قسم کے پیجرز اسرائیلی سکیورٹی حکام بھی استعمال کر رہے ہیں۔
لبنان میں ہزاروں پیجرز ڈیوائسوں میں ایک ہی وقت میں استعمال ہونے والے دھماکوں سے متعلق ایک نیا انکشاف یہ بھی سامنے آیا ہے کہ اسرائیلی خفیہ ایجنسی موساد نے پیجرز میں انتہائی تباہ کن کیمیائی اور دھماکہ خیز مواد پیٹن نصب کیا تھا، 4000 سے زائد زخمی، 400 کی حالت تشویش ناک۔
میڈیا کے دعوے کے مطابق پیجرز میں موساد کی جانب سے استعمال کیا گیا دھماکہ خیز مواد پیٹن ٹینک شکن میزائل میں لگایا جاتا ہے اور اس کیمیائی مواد کا عام سکیورٹی نظام سے پتہ بھی نہیں چلایا جا سکتا۔ پیجر حملے میں ایرانی سفیر ایک آنکھ سے محروم، دوسری آنکھ شدید متاثر ،پیجرزمیں 20 گرام سے کم وزنی دھماکہ خیز مواد تھا کال اور میسج کے ذریعے دھماکہ کیا گیا میڈیا نے دعوی کیا کہ موساد نے پیجرز کی سپلائی چین میں دخل اندازی کی۔