آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا کہ ملکی سکیورٹی میں رکاوٹ بننے والے اپنے ساتھ ہونے والے سلوک کے نتائج کے خود ذمہ دار ہوں گے
تفصیلات کے مطابق ایپکس کمیٹی اجلاس میں بات کرتے ہوئے پاک فوج کے سپہ سالار جنرل سید عاصم منیر نے کہا کہ جو بھی پاکستان کی سکیورٹی اور ہمارے کام میں روکاوٹ بنےگا اسے نتائج بھگتنا ہوں گے
دہشت گردی کی اس جنگ میں ہر پاکستانی سپاہی ہے، فرق صرف یہ ہے کہ کوئی وردی میں اور کوئی وردی کے بغیر ہے جنرل سید انہوں نے کہاکہ ہم سب نے ملکر دہشت گردی کے ناسور کو جڑ سے ختم کرنا ہے، ہم سب کے لیے آئین پاکستان مقدم ہے، ہمارا آئین ہم پر پاکستان کی اندرونی اور بیرونی سکیورٹی کی ذمہ داری عائد کرتا ہے
جنرل عاصم منیر نے کہا کہ پاک فوج اور قانون نافذ کرنے والے ادارے گورننس کی خامیوں کو روزانہ کی بنیاد پر اپنے شہیدوں کی قربانی دے کر پورا کررہے ہیں
یاد رہے کہ منگل کے روز وزیراعظم کی زیر صدارت نیشنل ایکشن پلان کی اپیکس کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں صوبائی وزراء اعلی، آرمی چیف اور کابینہ کے ارکان کی بڑی تعداد نے شرکت کی وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ ہم سب کی اجتماعی کاوشوں، محنت اور اخلاص سے ہی ملکی معیشت استحکام کی طرف بڑھ رہی ہے وفاق، صوبوں ، اداروں اور آرمی چیف سب کا اس میں بڑا کردار ہے۔
ملکی ترقی کے لئے وفاق اور سب صوبوں کو مل کر کام کرنا ہوگا، ہم کب تک آئی ایم ایف کے پروگرام پر تکیہ کریں گے موجودہ پروگرام کے لئے سعودی عرب،چین اور متحدہ عرب امارات نے ہمارا بھرپور ساتھ دیا،ہمیں آئی ایم ایف اور قرضوں سے جان چھڑانے کے لئے ٹیکس نیٹ کو بڑھانا ہے،اس کے لئے کوششیں بھی ہو رہی ہیں،اس وقت کھربوں روپے کے ٹیکس اور بجلی چوری ہورہی ہے ہمیں اسے روکنا ہے، گردشی قرضے،لائن لاسز سے بھی نکلنا ہے،اس کے لئے سب کو مل کر کام کرنا ہے تب ہی ملک آگے بڑھ سکے گا
انہوں نے کہا کہ ہمارے 8 ماہ کے دور حکومت میں کوئی کرپشن یا فراڈ نہیں ہے ہوا
،اندرونی اور بیرونی دشمنوں کو کوئی موقع نہیں ملا
،یہ عوامی خدمت اور اچھی گورننس کی بہترین مثال ہے وزیر اعظم نے کہا کہ پولیو کے خاتمے کے لئے سندھ حکومت کی کاوشیں بہترین ہیں اسی طرح زرعی ٹیکس کے نفاذ میں وزیر اعلی پنجاب کی طرف سے پہل کی گئی ہے،کے پی کی کابینہ نے بھی منظوری دے دی ہے،توقع ہے کہ سندھ اور بلوچستان بھی جلد اس پر عمل پیرا ہوں گے