Connect with us

news

سٹاک مارکیٹ میں تیزی 764 پوائنٹس کا اضافہ

Published

on

اسٹاک مارکیٹ میں تیزی، ڈالر مہنگا

آئی ایم ایف بورڈ میٹنگ سے پرامید سرمایہ کاروں کی زبردست سرگرمی کے باعث سٹاک ایکسچینج مارکیٹ میں تیزی رہی

سٹاک ایکسچینج مارکیٹ میں تیزی کے رجحان کے باعث کے ایس ای س انڈیکس میں 464 پوائنٹس کا اضافہ ہوا جس سے 82ہزار پوائنٹس کی حد عبور ہو گئی تفصیلات کے مطابق پاکستان سٹاک ایکسچینج سیاسی سکون اور بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کی سات بلین ڈالر کی توسیع فنڈ سہولت کی منظوری کی امید کے باعث اب تک کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے جس سے سرمایہ کاروں کے اعتماد کو تقویت ملیگو کہ صبح کے وقت ٹریڈنگ کا آغاز ایک کمزور آغاز کے ساتھ ہوا تاہم کے ایس سی 100 انڈیکس نے پہلے سیشن میں ہونے والے نقصانات کی وجہ سے دوپہر سے پہلے81524.41 پوائنٹس کی انٹراڈے کم ترین سطح کو چھو لیا وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ سرمایہ کاروں کی دلچسپی تبدیل ہوتی گئی اور انڈیکس کی سطح تیزی سے بڑھنے میں مدد ملی تیزی کی رفتار کو ہوا دینے والے قریبی عوامل میں مہنگائی میں نرمی خام تیل کی عالمی قیمتوں میں اضافہ اور روپے کی مضبوطی کے درمیان گرتی ہوئی سرکاری بانڈ کی پیداوار شامل ہیں مثبت اقتصادی اشاریوں کے امتزاج نے بازار کو 82 ہزار پوائنٹس کی اہم رکاوٹ کو عبور کرتے ہوئے ٹریڈنگ کے اختتام کی طرف 82331.85 کی انٹرا ڈے بلندی کو چھونے میں مدد کی مارکیٹ نمایاں اضافے کے ساتھ اپنے عروج کے قریب ختم ہوئی عارف حبیب کارپوریشن کے مینجنگ ڈائریکٹر احسن مہانتی نے کہا کہ سات بلین ڈالر ای ایف ایف کی منظوری کے لیے ائی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس سے قبل سیاسی شور اور قیاس آرائیوں کو کم کرنے کی وجہ سے سٹاک تمام وقت کی بلند ترین سطح پر بند ہوئے کم ہوتی مہنگائی کے درمیان گرتی ہوئی حکومتی بانڈ کی پیداوار عالمی سطح پر خام تیل کی قیمتوں میں اضافے اور روپے کی بحالی نے پی ایس ایکس کو تیزی کرنےمیں اہم کردار ادا کیاتجارت کے اختتام پر کے ایس ای 100انڈیکس نے764.28 پوائنٹس یا 0.95 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا اور 82247.92 پر بند ہوا ٹاپ لائن سکیورٹیز نے اپنی رپورٹ میں تبصرہ کیا کہ ایس ای 100 انڈیکس نے تجارتی سیشن 82248 پر سمیٹ لیا جس میں 764 پوائنٹس کا اضافہ ہواہم سے بھی بینک ائل اینڈ گیسٹ ڈیویلپمنٹ کمپنی نیشنل بینک اف پاکستان یونائٹڈ بینک اور بینک الحبیب جیسے بڑے پلیئرز کے ساتھ خریداری کی ایک وسیع لہر دیکھی گئی جس میں نمایاں اضافہ ہوا اور مجموعی طور پر اضافے میں 373.پوائنٹس کا حصہ ڈالا گیا

news

پاکستانی سفارتکار کی امریکہ میں داخلے پر پابندی، دفتر خارجہ کا ردعمل

Published

on

پاکستانی سفیر

پاکستانی سفارتکار کی امریکہ سے بے دخلی کی خبروں پر دفتر خارجہ نے اپنا مؤقف پیش کیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق، ترکمانستان میں تعینات پاکستانی سفیر کو امریکہ میں داخلے سے روک دیا گیا۔ پاکستانی سفیر احسن وگن ایک نجی دورے پر لاس اینجلس ایئرپورٹ پہنچے تھے، جہاں ان کے پاس امریکی ویزہ اور قانونی دستاویزات موجود تھیں۔ تاہم، امریکی امیگریشن حکام نے انہیں امریکہ میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی۔

اس معاملے پر اسلام آباد میں پاکستان کے دفتر خارجہ نے ردعمل ظاہر کیا ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ نے ایک مختصر بیان میں کہا کہ پاکستانی سفارتکار نجی دورے پر امریکہ آئے تھے، اور یہ معاملہ وزارت خارجہ کی جانب سے تحقیقات کے مراحل میں ہے۔

مزید برآں، پاکستان نے امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ سے رابطہ کیا ہے تاکہ شہریوں کی امریکہ میں داخلے پر پابندی کی وضاحت حاصل کی جا سکے۔ یہ اقدام اس وقت کیا گیا جب پاکستان کو اپنے شہریوں کے داخلے پر ممکنہ سفری پابندیوں کی اطلاعات موصول ہوئیں۔ اس کی تصدیق امریکہ میں پاکستان کے سفیر رضوان سعید شیخ نے کی، جنہوں نے اس حوالے سے مزید معلومات فراہم کیں۔

جاری رکھیں

news

بلاول بھٹو زرداری کا قومی اسمبلی میں بیان – حکومتی پالیسیوں پر تنقید

Published

on

بلاول بھٹو زرداری

پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین اور سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ قومی اسمبلی میں پیپلز پارٹی تیسری بڑی جماعت ہے اور ہم حکومت کے ہر فیصلے کی حمایت بلاجواز نہیں کر سکتے۔ انہوں نے ہمیشہ ہاف ٹرم وزیراعظم کے فارمولے کو مسترد کیا ہے، اور حکومت کے ساتھ ہمارے تعلقات اور سیاسی موقف سب کے سامنے ہیں۔
پارلیمنٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جہاں عوامی مسائل حل ہوں گے اور معیشت میں بہتری آئے گی، وہاں حکومت کی تعریف کرنا اور اس کا ساتھ دینا ہمارا فرض ہے۔ لیکن جہاں عوامی مسائل پیدا ہوں گے، وہاں اپنی رائے کا اظہار بھی کریں گے۔ ہمارے ووٹرز کا بڑا مطالبہ مہنگائی میں کمی تھا، جس میں بہتری دیکھنے میں آئی ہے۔ دوسری بڑی جماعت ایوان میں پی ٹی آئی ہے، سوال یہ ہے کہ وہ کیا کر رہی ہے؟ صرف “قیدی 420” کی رہائی کا مطالبہ کیا جا رہا ہے، جبکہ اصل مسائل پر توجہ نہیں دی جا رہی۔

چیئرمین پیپلزپارٹی نے افسوس کا اظہار کیا کہ نہروں کے معاملے پر مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس ایک سال سے نہیں ہوا۔ پیپلز پارٹی وہ واحد جماعت ہے جس نے اس مسئلے کو مسلسل اٹھایا ہے۔ 27 دسمبر کو گڑھی خدا بخش میں بھی یہ مسئلہ زیر بحث آیا، اور ہر قومی اسمبلی اجلاس میں پیپلز پارٹی کے تمام ارکان نے اس پر آواز بلند کی۔ نواب یوسف تالپور نے اپنی آخری تقریر میں بھی اس معاملے کی اہمیت پر زور دیا۔

جاری رکھیں

Trending

backspace
caps lock enter
shift shift
صحافت نیوز کی بورڈ Sahafatnews.com   « » { } ~