Connect with us

news

وزیراعظم شہباز شریف 19 سے 22 مارچ تک سعودی عرب کا سرکاری دورہ کریں گے

Published

on

وزیراعظم شہباز شریف


وزیراعظم شہباز شریف 19 سے 22 مارچ تک سعودی عرب کا سرکاری دورہ کریں گے۔

دفتر خارجہ کے ترجمان کے مطابق، اس دورے کے دوران شہباز شریف اور سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے درمیان ایک اہم ملاقات ہوگی۔ دونوں رہنما تجارت اور اہم شعبوں میں شراکت داری کو بڑھانے پر غور کریں گے، اور سعودی ولی عہد کے ساتھ ملاقات میں اقتصادی تعاون کو مستحکم کرنے کے طریقوں پر بات چیت کی جائے گی۔

ترجمان نے مزید بتایا کہ اس دورے کا مقصد دوطرفہ تعلقات اور اقتصادی تعاون کو فروغ دینا اور سرمایہ کاری کو بڑھانا ہے۔ اس کے علاوہ، غزہ کی صورتحال، مشرق وسطیٰ میں بدلتے حالات، اور مسلم امہ کے امور بھی زیر غور آئیں گے۔ وزیراعظم کے اس دورے کے دوران تجارت اور سرمایہ کاری میں تعاون کو فروغ ملے گا، اور وفد میں نائب وزیراعظم کے ساتھ ساتھ وفاقی وزرا اور سینئر حکام بھی شامل ہوں گے۔

news

نئی نہریں زراعت کی ترقی کے لیے نہایت ضروری، ارکان صوبائی اسمبلی پنجاب کا اتفاق

Published

on


پاکستان میں گرین پاکستان انیشیٹو کے تحت زراعت کی ترقی پر کام جاری ہے، لیکن ایک بڑی رکاوٹ پانی کی کمی ہے۔ پانی کو ذخیرہ کرنے اور زراعت کے لیے استعمال کرنے کے لیے نہریں بہت ضروری ہیں۔

چنیوٹ سے رکن قومی اسمبلی غلام محمد لالی نے اس بارے میں کہا، “پنجاب کا پانی پر اتنا ہی حق ہے جتنا کہ باقی پاکستان کا۔ میرے علاقے چنیوٹ میں نہریں سال میں صرف 15 دن چلتی ہیں اور پھر 15 دن بند رہتی ہیں۔ پنجاب کا بہت بڑا علاقہ پانی کی کمی کی وجہ سے بنجر ہو چکا ہے، اور ہمیں نئی نہروں کی ضرورت ہے تاکہ ہم پنجاب کے پانی کا پورا حق حاصل کر سکیں۔”

ملتان سے رکن صوبائی اسمبلی رانا اقبال سراج نے نئی نہروں کے حوالے سے کہا، “ہمیں چولستان، تھر، سندھ اور بلوچستان کی غیر آباد زمینوں کو آباد کرنا چاہیے۔”

پاکستان کو کئی چیلنجز کا سامنا ہے، آبادی بہت بڑھ چکی ہے اور یہ بڑھتی ہی جا رہی ہے۔ میں سمجھتا ہوں کہ ہمیں معاشی، سماجی اور مہنگائی کے چیلنجز کا سامنا ہے۔ ہمیں پانی کے ضیاع کو روکنے اور بارش کے پانی کو محفوظ کرنے کے طریقے اپنے کسانوں کو سکھانے کی ضرورت ہے۔

جاری رکھیں

Health

قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس، عسکری قیادت کی بریفنگ اور سیکیورٹی حکمت عملی

Published

on


دشمنوں کا سامنا کیسے کیا جائے؟ اسپیکر ایاز صادق کی زیر صدارت قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی کا ایک اہم اجلاس جاری ہے۔ عسکری قیادت کمیٹی کے اراکین کو سیکیورٹی کی موجودہ صورتحال پر بریفنگ دے گی۔ اس اجلاس میں دہشت گردی کی کارروائیوں میں ملوث بیرونی عناصر کا مقابلہ کرنے کے لیے حکمت عملی تیار کی جائے گی۔

اجلاس میں وزیراعظم، آرمی چیف جنرل عاصم منیر، ڈی جی آئی ایس آئی اور ایم او کے ڈی جیز سمیت عسکری قیادت موجود ہے۔ وزیردفاع خواجہ آصف، وفاقی وزیر مواصلات عبدالعلیم خان، گورنرز، وزرائے اعلیٰ، اور وفاقی و صوبائی حکام بھی شریک ہیں۔ مولانا فضل الرحمان کی قیادت میں جے یو آئی کا تین رکنی وفد بھی اس اجلاس میں شامل ہے۔

وزیراعظم کے مشیر رانا ثنا اللہ، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب، اور دیگر وفاقی وزرا، گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر اور وزیراعظم آزاد کشمیر انوار الحق بھی قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں موجود ہیں۔

اسپیکر ایاز صادق نے کہا کہ آج کا اجلاس ملکی سیکیورٹی کی مجموعی صورتحال پر غور کرنے کے لیے ہے۔ پہلے عسکری قیادت کی جانب سے بریفنگ دی جائے گی، اور اس کے بعد پارلیمنٹیرینز کے سوالات کے جوابات بھی دیے جائیں گے۔ اجلاس کے شرکا سیکیورٹی صورتحال کے حوالے سے اپنی تجاویز بھی پیش کریں گے۔

جاری رکھیں

Trending

backspace
caps lock enter
shift shift
صحافت نیوز کی بورڈ Sahafatnews.com   « » { } ~