news
گیس کے بلوں کو صارفین کی پہنچ میں رکھنے کے لیے نیا طریقہ کار وضع”وفاقی وزیر پیٹرولیم
وفاقی وزیر پیٹرولیم مصدق ملک نے کہا کہ سردیوں میں گیس کے بلوں کو صا رفین کی پہنچ میں رکھنے کے لیے ایک نیا طریقہ وضع کیا جا رہا ہے جس کے مطابق،”حکومت گیس اور بجلی کے موسمی ٹیرف متعارف کروانے کے اپشن پر کام کر رہی ہے”
انتظامات کے تحت سردیوں میں بجلی کی سپلائی بڑھائی جائے گی مگر اس کے ٹیرف میں کمی کی جائے گی اور بل صارفین کی پہنچ میں رہیں گے اسی طرح گیس کے معاملے میں بھی کیا جائے گا گرمیوں میں گیس کی قیمت میں کسی حد تک اضافہ کیا جائے گا کیونکہ اس کا استعمال کم ہو جاتا ہے لیکن سردی کے موسم میں گیس کی قیمت میں کمی کر دی جائے گی گیس وافر مقدار میں استعمال کرنے کے باوجود بھی ریوینیو کی ضرورت پوری ہو جائے گی
وزیر نے کہا کہ وہ ار ایل این جی پاور پلانٹس کو سسٹم گیس فراہم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں تاکہ بجلی کی باسکٹ پرائس کو کم کیا جا سکے تو ہم اس وقت جو پلانٹس درامدی گیس ایندھن کے طور پر کام کر رہے ہیں وہ ڈالر کی قیمت کے لیے لحاظ سے 24 سے 26 روپے فی یونٹ بجلی پیدا کر رہے ہیں اسی لیے یہ ار ایل این جی پاور پلانٹس اقتصادی میرٹ کے لحاظ سے دوسرے سستے پلانٹس کا مقابلہ نہیں کر پا رہے لہذا مذکورہ پلانٹس مکمل طور پر کام نہیں کر رہے ہیں
مصدق ملک نے کہا کہ سردیوں کے موسم میں صلاحیت کی ادائیگیوں کا بحران بھی بڑھ جاتا ہے کیونکہ بجلی کی کھپت 8 ہزار سے 10 ہزار میگا واٹ کی حد میں کم ہو جاتی ہے جو گرمی کی شدید موسم میں 25 ہزار سے 26 ہزار میگا واٹ تک بڑھ جاتی ہے انہوں نے کہا کہ حکومت تمام قسم کے بجلی صارفین کے لیے سرمائی پیکج پر کام کر رہی ہے
جس کا مقصد بجلی کی قیمت کو قابل استطاعت بنانا ہے تاکہ بجلی کی کھپت کم از کم 15 ہزار سے 20 ہزار میگا واٹ تک جا سکے تاکہ ادائگیوں کی صلاحیت کے مسئلے سے باآسانی نمٹا جا سکے اس کے علاوہ انہوں نے کہا کہ ان کی سربراہی میں ایک کمیٹی موسم سرما میں گیس پہ چلنے والے الات کو بجلی پر منتقل کرنے کے لیے بھی سرگرم ہے
ترمیم شدہ ای اینڈ پی پالیسی 2012 کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ای این پی کمپنیاں نجی شعبے کو 35 فیصد گیس فروخت کر رہی ہیں گیس سے متعلق امور پر ٹاسک فورس کے اگلے اجلاس میں عمل درامد کا فریم ورک بھی پیش کیا جائے گا جس کی سرباہی نائب وزیراعظم سینٹر اسحاق ڈار کر رہے ہیں