news

طالبان کی طرف سے نافذ کردہ نیا اخلاقی قانون خواتین کی موجودگی کو مکمل طور پر مٹا دیتا ہے ایچ سی ایچ ار

Published

on


افغانستان میں طالبان کی طرف سے نافذ کردہ نئے اخلاقی قانون پر تنقید کرتے ہوئے اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے دفتر او ایچ سی ایچ ار نے کہا کہ ایسا قانون ان پالیسیوں کو مضبوط کرتا ہے جو خواتین کی موجودگی کو مکمل طور پر مٹا دیتی ہیں
جنیوا میں او ایچ سی ایچ ار کی ترجمان
نے کہا “فضیلت کے فروع اور برائیوں کی روک تھام کا قانون”خواتین کی اواز کو نہ صرف خاموش کرتا ہے بلکہ انہیں ان کی خود مختاری سے بھی محروم کر دیتا ہے ان کو “بے اواز سائے اور بے چہرہ میں تبدیل کرنے کی موثر کوشش” بالکل ناقابل برداشت ہے ہم ڈیفیکٹو حکام سے اس قانون کو فوری طور پر منسوخ کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں جو کہ بین الاقوامی انسانی حقوق کے قانون کے تحت افغانستان کی ذمہ داریوں کے بالکل منافی ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Trending

Exit mobile version