news
ایس ا ئ ایف سی کی کارپویٹ فارمنگ کے لیے 4.8 ملین ایکڑ سرکاری اراضی کی نشاندہی ۔
ایک فوجی ملکیتی کمپنی مشترکہ منصوبوں کے ذریعے 30 سال کے لیے زمین کاشتکاری منصوبہ جات کے لیے لیز پر سرمایہ کاروں کو مختص کرے گی رپورٹ کے مطابق وزیر برائے نیشنل فوڈ سکیورٹی رانا تنویر حسین نے 9 اگست کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں ایک سوال کا جواب جواب دیتے ہوئے انکشاف کیا کہ گرین پاکستان انیشیٹو نے کارپوریٹ فارمنگ کے مقصد کے لیے ملک بھر سے جاری 4.8 ملین ایکڑ بنجر زمین کی نشاندہی کی ۔وفاقی وزیر خوراک نے گزشتہ پانچ سالوں میں کیے گئے مختلف اقدامات کا خاکہ بھی پیش کیا جن کا مقصد فصل کی پیداواری صلاحیتوں میں اضافے کے ساتھ کاشت کے علاقوں کو بڑھانا بھی ہے انہوں نے مزید کہا کہ اس زمین کا تقریبا 864000ایکڑ پرائیویٹ سیکٹر کے معاہدوں یا غیر ملکی سرمایہ کاروں کے تحت پہلے ہی شارٹ لسٹ یا مستقبل میں کاشت کے لیے مختص کیا جا چکا ہے100500 ایکڑ پر کاشت شروع ہو چکی ہے ایک سینیئر سرکاری اہلکار نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی درخواست کرتے ہوئے اس بات کی تصدیق کی کہ کارپوریٹ فارمنگ اور لائیو سٹاک کے لیے مختص کی گئی زیادہ تر زمین پنجاب میں ہے سندھ اور خیبر پختون خواہ میں اضافی رقبے کے ساتھ یہ بھی انکشاف کیا کہ پنجاب اور سندھ میں سرکاری راضی پہلے ہی منتقل ہو چکی ہے۔
رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ ایک پرائیویٹ لمیٹڈ کمپنی جو کہ اگست میں رجسٹر ہوئی اس کے 90 فیصد سے زیادہ شیئر پاک فوج کے پاس تھے یہ کمپنی مشترکہ منصوبوں کے ذریعے زمین 30 سال کے لیے لیز پر دے گی اور اسے کارپوریٹ فارمنگ پروجیکٹس کے لیے سرمایہ داروں کو مختص بھی کرے گی کمپنی سے جب فوج کی اکثریت کے شیئر ہولڈرز کی بابت سوال کیا گیا تو ایک اہلکار نے اسے جزوی طور پر درست تسلیم کرتے ہوئے مزید تفصیلات فراہم کرنے سے انکار کر دیا۔