news
کچا مچکے کے ڈاکو بمقابلہ پولیس
ذرائع کا کہنا ہے کہ پولیس نے ایک کانسٹیبل کے اغوا کاروں کے ساتھ معاہدہ کیا، جس کے نتیجے میں ایک سزا یافتہ قیدی کو کچا مچکا کے علاقے کے ڈاکوؤں کی قید سے اپنے ساتھی کی رہائی کے بدلے مقامی جیل سے آزاد ہونے کا موقع ملا۔ ان کا کہنا تھا کہ سزائے موت کے قیدی جبار لولائی کو مغوی کانسٹیبل احمد نواز کے بدلے کچا مچکا کے علاقے کے ڈاکوؤں کے حوالے کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق لولائی کو ان کے حوالے کرنے پر ڈاکوؤں نے زبردست ہوائی فائرنگ کی۔
پولیس کانسٹیبل نواز کو ڈاکو چار روز قبل کچا مچکہ میں راکٹ حملے کے دوران اغوا کر گئے تھے۔ حملے کے نتیجے میں 12 اہلکار شہید اور 5 زخمی ہوئے۔
ہفتے کے روز اغوا کاروں نے کانسٹیبل نواز کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر جاری کی، جس میں انہوں نے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز اور انسپکٹر جنرل پولیس ڈاکٹر عثمان انور سے ان کی رہائی کی اپیل کی۔
ذرائع کے مطابق ہفتے کی رات پولیس نے ڈاکو کا مطالبہ مانتے ہوئے لولائی کو رحیم یار خان کی ڈسٹرکٹ جیل سے رہا کر کے شار گینگ کے حوالے کر دیا۔ پولیس نے کانسٹیبل نواز کی رہائی حاصل کر لی جسے بعد ازاں مچکا تھانے منتقل کر دیا گیا۔
کانسٹیبل نواز نے اہل خانہ سے ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر رحیم یار خان کے دفتر میں ملاقات کی جہاں آئی جی ڈاکٹر عثمان انور بھی موجود تھے۔ آئی جی نے کانسٹیبل نواز کی بحفاظت بازیابی پر خوشی کا اظہار کیا۔
انہوں نے کہا کہ پنجاب پولیس کا ہر سپاہی ان کے لیے اہم ہے اس لیے احمد نواز کی بازیابی ان کی اولین ترجیح ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پولیس کچے کے علاقے کو جرائم پیشہ عناصر سے پاک کرے گی۔
سزا یافتہ قیدی جبار لولائی نے دو سال قبل نواز آباد کے قریب مہر شیخ نامی شخص کو قتل کر دیا تھا۔ اس کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کر کے اسے ڈسٹرکٹ جیل منتقل کر دیا گیا۔