news
عمران خان کی ہدایات پر پی ٹی آئی نے 8 ستمبر کے لیے اپنی ریلی کو ری شیڈول کر دیا
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے اسلام آباد کے ترنول چوک میں اپنا منصوبہ بند جلسہ ملتوی کر دیا ہے، جسے اب مقامی حکام کی جانب سے روڈ بلاک کرنے اور پارٹی کے بانی عمران خان کی ہدایات کے بعد 8 ستمبر کو دوبارہ شیڈول کیا گیا ہے۔
یہ فیصلہ پی ٹی آئی کے سینئر رہنماؤں عمر ایوب خان، اعظم سواتی اور بیرسٹر گوہر کی عمران خان سے راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں ملاقات کے بعد کیا گیا۔
ملاقات کے بعد اعظم سواتی اور بیرسٹر گوہر نے جیل کے باہر گفتگو کرتے ہوئے ریلی میں تاخیر کی تصدیق کی اور نئی تاریخ کا اعلان کیا۔
سواتی نے بیرسٹر گوہر کی موجودگی میں اعلان کیا کہ ریلی اب 8 ستمبر کو ہوگی جس میں سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ عامر مغل کی سربراہی میں پی ٹی آئی کا اسلام آباد چیپٹر اس تقریب کے لیے ضروری اجازتیں حاصل کرے گا۔
پی ٹی آئی کے بیان میں اس خدشے کا بھی اظہار کیا گیا کہ حکومت بدامنی کو ہوا دینے کے لیے ریلی کا فائدہ اٹھا سکتی ہے۔
قبل ازیں، پی ٹی آئی نے اسلام آباد کی ضلعی انتظامیہ کی جانب سے پی ٹی آئی کو جلسے کی اجازت نہ دینے کے فیصلے کے باوجود ترنول چوک کی طرف مارچ کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔
چیف کمشنر کی جانب سے فیصلے سے متعلق نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا۔ دستاویز کے مطابق یہ فیصلہ ڈسٹرکٹ انٹیلی جنس کمیٹی کی سفارشات کی بنیاد پر کیا گیا۔
کمیٹی کا اجلاس چیف کمشنر کی زیر صدارت ہوا اور اس میں اسلام آباد کے انسپکٹر جنرل پولیس اور ڈپٹی کمشنر نے بھی شرکت کی۔
اجلاس کے دوران ڈی سی کی جانب سے ریلی کے لیے جاری کیے گئے این او سی کا جائزہ لیا گیا۔ آئی جی نے مختلف واقعات کی وجہ سے سیکیورٹی خدشات کا اظہار کیا۔ مزید برآں، پی ٹی آئی کے جلسے کے مقام سے ایک مشکوک بیگ ملا ہے۔
اسلام آباد کے انسپکٹر جنرل آف پولیس (آئی جی پی) علی ناصر رضوی نے بھی ایک میٹنگ کے دوران بڑھتے ہوئے سیکیورٹی خطرات پر روشنی ڈالی، یہ نوٹ کرتے ہوئے کہ بنگلہ دیش کی کرکٹ ٹیم اس وقت دارالحکومت میں ہے، جو پی ٹی آئی کے اجتماع کے لیے ہجوم کے انتظام کو پیچیدہ بناتی ہے۔
انتظامیہ نے حالیہ واقعات کا بھی حوالہ دیا، جیسا کہ مظاہرین کا سپریم کورٹ کی عمارت کے قریب پہنچنا، سیکورٹی خدشات میں اضافے کی وجوہات کے طور پر، جو بالآخر ریلی کی اجازت واپس لینے کا باعث بنے۔