news

پنجاب میں مون سون کی بارشوں سے 84 افراد ہلاک، 44 مویشی ہلاک، 100 گھر مکمل طور پر تباہ اور 145 کو جزوی نقصان

Published

on

ہنگامی امداد کے لیے پی ڈی ایم اے ہیلپ لائن 1129۔ ہلاکتیں بنیادی طور پر آسمانی بجلی گرنے، کرنٹ لگنے اور کچے مکانات اور خستہ حال عمارتوں کے گرنے کے نتیجے میں ہوئیں۔

متاثرہ خاندانوں کو مالی امداد فراہم کی جا رہی ہے اور زخمیوں کے علاج معالجے کو یقینی بنایا جا رہا ہے۔

آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید بارش کی پیشگوئی کے ساتھ جنوبی پنجاب بالخصوص ڈیرہ غازی خان، ملتان اور بہاولپور ڈویژن میں سیلاب کی وارننگ جاری کر دی گئی ہے۔

پی ڈی ایم اے کے ڈائریکٹر جنرل عرفان علی کاٹھیا نے نوٹ کیا کہ کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کی تیاریوں کے ساتھ چوبیس گھنٹے صورتحال پر گہری نظر رکھی جا رہی ہے۔

اہم دریاؤں اور ڈیموں میں پانی کی سطح تشویشناک ہے۔ دریائے سندھ میں تربیلا، کالاباغ اور چشمہ کے مقام پر نچلے درجے کے سیلاب کی اطلاع ہے، تونسہ کے مقام پر درمیانے درجے کا سیلاب ہے۔ تاہم دریائے چناب، راوی، ستلج اور جہلم معمول کی سطح پر بہہ رہے ہیں۔

منگلا ڈیم اس وقت 70 فیصد صلاحیت پر ہے جبکہ تربیلا ڈیم تقریباً 99 فیصد بھر چکا ہے۔ دریائے ستلج، بیاس اور راوی پر بھارتی ڈیموں میں پانی کی سطح 54 فیصد کی گنجائش پر رپورٹ ہوئی ہے۔

پی ڈی ایم اے نے رہائشیوں پر زور دیا ہے کہ وہ مون سون کے موسم میں حفاظتی اقدامات کریں۔ لوگوں کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ کمزور عمارتوں میں رہنے سے گریز کریں اور خراب موسم میں سفر کو کم سے کم کریں۔

شہری بجلی کی تاروں اور کھمبوں سے بھی فاصلہ برقرار رکھیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Trending

Exit mobile version