news
جیرڈ آئزک مین کی مریخ مشن کو ترجیح، ناسا کی نئی سمت کا اعلان
امریکی خلائی ایجنسی ناسا کے نامزد سربراہ جیرڈ آئزک مین نے مریخ پر انسانی مشن کو اپنی اولین ترجیح قرار دیا ہے۔
امریکی سینیٹ کمیٹی میں پیشی کے دوران صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے نامزد کردہ ارب پتی تاجر جیرڈ آئزک مین نے مستقبل کے خلائی منصوبوں اور اپنی ترجیحات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ:
“میں ناسا کے مریخ مشن کو ترجیح دینا چاہتا ہوں، اور ٹرمپ بھی امریکی خلابازوں کو مریخ پر بھیجنے کو اہمیت دیں گے۔”
یاد رہے کہ ناسا کا “آرٹیمس” چاند مشن ٹرمپ کے پہلے دورِ حکومت میں متعارف کروایا گیا تھا، تاہم بعد ازاں ٹرمپ انتظامیہ نے مریخ پر براہِ راست جانے کی خواہش کا اظہار کیا، جس سے یہ خدشات جنم لینے لگے کہ اگر امریکا نے چاند کی سطح پر اپنا وجود مستحکم نہ کیا تو چین یا دیگر طاقتیں وہاں خلا کو پُر کر سکتی ہیں۔
ایلون مسک، جو اس وقت دنیا کے امیر ترین شخص ہیں اور اسپیس ایکس کے بانی و سربراہ بھی ہیں، طویل عرصے سے مریخ پر انسانی بستی بسانے کے حامی رہے ہیں۔ ان کا خواب ہے کہ انسان کو ایک ملٹی پلینٹری (کئی سیاروں پر آباد) مخلوق بنایا جائے۔
یہ خیال اب مزید تقویت پا گیا ہے کیونکہ ایلون مسک ٹرمپ کے قریبی اتحادی اور غیر رسمی مشیر کے طور پر بھی سامنے آ چکے ہیں۔
جیرڈ آئزک مین نے کمیٹی میں یہ بھی کہا کہ:
“ہمارے پاس چاند پر واپسی اور وہاں اپنی موجودگی برقرار رکھنے کی مکمل صلاحیت ہونی چاہیے تاکہ سائنسی، اقتصادی اور قومی سلامتی کے فوائد حاصل کیے جا سکیں۔”
ناسا کے نئے ممکنہ سربراہ اور ایلون مسک کے مریخ مشن سے وابستہ نظریات، مستقبل میں امریکا کی خلائی حکمتِ عملی کو چاند سے مریخ کی طرف موڑنے کا اشارہ دے رہے ہیں، جس کے عالمی خلائی دوڑ پر گہرے اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔