news
فافن کا پنجاب میں آر ٹی آئی فریم ورک مضبوط بنانے کے لیے پالیسی بریف جاری
فافن نے پنجاب میں آر ٹی آئی فریم ورک کو مضبوط بنانے کے حوالے سے پالیسی بریف جاری کر دیا۔ فافن پالیسی بریفنگ کے مطابق پنجاب شفافیت اور حق اطلاعات ایکٹ (پی ٹی آر آئی ای) 2013ء کے نفاذ میں موجود خلاء کو دور کرنے کے لیے اصلاحات کی جائیں، پنجاب اسمبلی، پنجاب انفارمیشن کمیشن اور سول سوسائٹی کے درمیان قریبی تعاون کی جائے، پاکستان میں بڑھتی ہوئی غلط معلومات اکثر سیاسی انتشار کو ہوا دیتی ہیں، حق информации کے فریم ورک کو مضبوط بنانا عوامی اعتماد کی بحالی اور معلومات تک مساوی رسائی کے لیے ناگزیر ہے، پی ٹی آر آئی اے کو ایک ترقی پسند قانون سمجھا جاتا ہے، پی ٹی آر آئی اے کے نفاذ میں قانونی ابہام اور ادارہ جاتی کمزوریوں کے باعث چیلنجز ہیں تقریباً 80 فیصد سرکاری محکمے اس قانونی تقاضے سے لاعلم ہیں کہ انہیں سالانہ کمپلائنس رپورٹس شائع کرنی ہیں۔ فافن نے بریفنگ میں بتایا کہ زیادہ تر عوامی ادارے معلومات کی درخواستوں کا مقررہ قانونی مدت کے اندر جواب دینے میں ناکام رہے، انفارمیشن کمشنرز کی تقرری اور برطرفی اور پی آئی سی کے بجٹ پر صوبائی حکومت کا صوابدیدی کنٹرول ہے، کام کے دن اور پبلک اداروں کی غیر واضح وضاحت، قانون کی من مانی تشریح کے خطرے کو بڑھاتی ہے، ریکارڈ رکھنے کے معیکاری طریقہ کار کی عدم موجودگی ہے، ڈیجیٹل شکایات کے ناقص میکانزم قانون پر عملدرمد کو کمزور کرتا ہے۔
فافن کا خیال ہے کہ درخواست دہندگان کے لیے کافی رازداری کے تحفظات بھی نافذ کیا جا رہا ہے یہ قانون اسے کمزور کر رہا ہے (وسل بلورز) کو تحفظ اور گمنام آر ٹی آئی درخواستوں کی اجازت دے دی جائے، پنجاب اسمبلی انفارمیشن کمشنرز کی تقرری کے لیے دو جماعتی کمیٹی بنا دی جائے، کمیشن کی مالی خودمختاری کے لیے ایک آزاد فنڈ شروع کیا جائے، ریکارڈ مینجمنٹ، معائنہ کرنے اور شفافیت کو ادارہ جاتی بنانے کے لیے پانچ سالہ سٹریٹجک پلان تیار کیا جائے، مثر آن لائن شکایتی نظام اور معیاري ڈیجیٹل انکشافات کا نظام تشکیل دیا جائے۔