news
عمران خان کا بیان: دہشتگردی کا حل سیاسی مذاکرات میں مضمر
عمران خان نے کہا ہے کہ فوجی آپریشنز کبھی بھی مسائل کا حل نہیں ہوتے۔ ان کا کہنا ہے کہ دہشتگردی کا مسئلہ صرف اس وقت حل ہو گا جب اس کا سیاسی حل تلاش کیا جائے گا اور لوگوں کی مرضی کے مطابق فیصلے کیے جائیں گے۔ تفصیلات کے مطابق، سابق وزیراعظم عمران خان نے بدھ کے روز اڈیالہ جیل میں وکلاء اور اپنے اہل خانہ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ “ملک میں دہشتگردی کا مسئلہ بے قابو ہو چکا ہے۔ جعفر ایکسپریس کا سانحہ واقعی انتہائی افسوسناک اور قابل مذمت ہے۔ اس طرح کی منظم دہشتگردانہ کارروائیاں کسی بھی ملک کی سیکیورٹی پر سوال اٹھاتی ہیں۔ دہشتگردی کے واقعات میں فوجی اور سویلینز کی قیمتی جانوں کا ضیاع ہمیں بہت دکھ دیتا ہے، کیونکہ تحریک انصاف وہ واحد سیاسی جماعت ہے جس کی حمایت تمام صوبوں میں موجود ہے۔ افسوس کی بات یہ ہے کہ تمام ایجنسیاں دہشتگردی کی روک تھام کے بجائے تحریک انصاف کو ختم کرنے پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہیں۔ تحریک انصاف کی جانب سے نیشنل سیکیورٹی کمیٹی کے بائیکاٹ کا فیصلہ بالکل درست ہے۔
اس اجلاس میں نہ تو مجھے بلایا گیا، نہ میری رائے لی گئی، اور نہ ہی بلوچستان کے نمائندوں کو مدعو کیا گیا۔ اگر ان کی نیت اس معاملے میں صاف ہوتی تو وہ میری جماعت کے ارکان کو سب سے پہلے مجھ سے مشاورت کرنے کی اجازت دیتے۔