news
بلاول بھٹو کا نیشنل ایکشن پلان 2 کا مطالبہ،قومی اسمبلی خطاب
پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے قومی اسمبلی میں اپنے خطاب کے دوران نیشنل ایکشن پلان 2 بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ عالمی طاقتیں، دہشت گرد اور پاکستان کے دشمن ہماری نااتفاقی کا فائدہ اٹھا رہے ہیں۔ ٹرین حادثے پر فورسز کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ انہوں نے ایک بڑے سانحے سے ہمیں بچا لیا۔ قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے یہ بھی کہا کہ دہشتگردی کوئی نیا مسئلہ نہیں ہے، اور اس کا بلوچستان اور خیبرپختونخواہ میں مختلف تناظر ہے۔
وزیر اعظم نوازشریف نے نیشنل ایکشن پلان ون بنایا، تو سوال یہ ہے کہ وزیر اعظم شہباز شریف نیشنل ایکشن پلان کیوں نہیں بنا سکتے؟ بلاول نے یہ بھی یاد دلایا کہ پیپلزپارٹی نے اپنے دور میں بلوچستان کو حقوق دیئے۔
ہم نے آئین کو نہ ماننے والوں کا مقابلہ وزیرستان سے لے کر بلوچستان تک کیا۔ ہماری تقسیم کا فائدہ دشمن ملک اٹھا رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ سانحہ اے پی ایس پر سیاست کو ایک طرف رکھ کر قومی مفاد کو ترجیح دی گئی۔ آج ہم ماضی سے زیادہ خطرناک دور سے گزر رہے ہیں۔ اے پی ایس کے واقعے پر ہم نے سیاست کو ایک جانب رکھ کر نیشنل ایکشن پلان کو تسلیم کیا۔ ہم نے ملک سے دہشتگردوں کی کمر توڑ دی تھی۔ بلاول بھٹو زرداری نے قومی اسمبلی میں اپنے خطاب میں یہ بھی کہا کہ پیپلزپارٹی ہر قسم کی دہشت گردی کی مذمت کرتی ہے، اور دہشتگردی کی وجہ سے پاکستان اور پیپلزپارٹی نے بہت کچھ برداشت کیا ہے۔