news
جعفر ایکسپریس حملہ: عمر ایوب کا حکومت اور سیکیورٹی اداروں پر سخت ردعمل
عمر ایوب خان نے جعفر ایکسپریس حملے پر اپنے ردعمل میں سیکیورٹی فورسز کے جوانوں کی قربانیوں کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ فارم 47 کے تحت پاکستان کی سلامتی کو خطرے میں ڈال دیا گیا ہے، اور خفیہ اداروں کی غفلت کا خمیازہ ہماری مسلح افواج کے جوان بھگت رہے ہیں۔ قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب خان نے بلوچستان میں ہونے والے جعفر ایکسپریس حملے کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی اس واقعے اور بی ایل اے کے اس عمل کی بھی مذمت کرتی ہے۔
بدھ کے روز ایوان میں اظہار خیال کرتے ہوئے عمر ایوب نے کہا کہ رولز آف بزنس میں ایک ایسا رول موجود ہے جس کے تحت وقفہ سوالات کو معطل کر کے بلوچستان میں ہونے والے سانحے پر بات کی جا سکتی ہے۔ اس واقعے میں کئی جانیں ضائع ہوئی ہیں، اور ہمیں اس واقعے اور بی ایل اے کے عمل کی مذمت کرنی چاہیے۔ ہمیں فوری طور پر معمول کی کارروائی کو روک دینا چاہیے تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ بلوچستان میں آگ لگی ہوئی ہے جبکہ حکومتی اراکین اسمبلی آپس میں باتیں کر رہے ہیں۔
یہ سمجھنا مشکل ہے کہ پچاس سو دہشت گرد اکٹھے کیسے ہو جاتے ہیں، اور انہیں کس نے اکٹھا ہونے دیا؟ اگر تحریک انصاف کے پانچ لوگ اکٹھے ہوں تو پولیس ان پر دھاوا بول دیتی ہے، کیا انہیں دہشت گرد نظر نہیں آتے؟ عمر ایوب نے کہا کہ اڈیالہ جیل کے سامنے ہمیں پانچ افراد کو گرفتار کیا گیا ہے، تو پھر انٹیلیجنس ایجنسیز کہاں ہیں؟ ان کی غفلت کا خمیازہ ہماری مسلح افواج کو بھگتنا پڑ رہا ہے۔