news
چین کا 2030 تک مریخ سے نمونے لے کر زمین پر واپس لانے کا منصوبہ
چائنا ایرو اسپیس سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کارپوریشن کے سن زے چو نے کہا ہے کہ چین 2030 کے قریب مریخ سے نمونے لینے اور انہیں زمین پر واپس لانے کا منصوبہ بنا رہا ہے۔
اے پی پی کے مطابق، سن زے چو نے سی ایم جی کے ساتھ ایک انٹرویو میں بتایا کہ مریخ سے نمونے لینے اور واپس آنے کا مشن 2030 کے آس پاس ممکن ہو سکتا ہے۔ اس سے پہلے، چین چاند پر چار لینڈنگز، مریخ پر ایک لینڈنگ، غیر زمینی نمونے لینے، اور زمین پر واپس آنے کے دو تجربات کر چکا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ مریخ کے نمونے لے کر زمین پر واپس آنے کے عمل کی بنیاد رکھی جا چکی ہے۔ چونکہ مریخ اور چاند میں بہت فرق ہے، چاند پر اڑان کے لیے زمین کی کشش ثقل کے 1/6 حصے کے اثرات پر قابو پانا ہوتا ہے، جبکہ مریخ پر زمین کی کشش ثقل کے ایک تہائی حصے کے اثرات سے نمٹنا ضروری ہے۔
چینی عہدیدار نے وضاحت کی کہ ایک ہی وزنی بوجھ کو مریخ کی سطح سے اس کے مدار تک پہنچانے کے لیے زیادہ توانائی کی ضرورت ہوتی ہے، اس لیے اس حوالے سے ابھی بھی کئی چیلنجز موجود ہیں۔
سن زے چو نے کہا کہ مریخ زمین سے سب سے زیادہ مشابہت رکھنے والا سیارہ ہے اور دنیا بھر کے ممالک مریخ کی کھوج میں دلچسپی رکھتے ہیں، جو کہ کرہ عرض جیسے سیاروں اور نظام شمسی کی تشکیل و ارتقا کے بارے میں معلومات میں اضافہ کرے گا۔