news
اپوزیشن کا پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں احتجاج کا اعلان
اپوزیشن قائدین نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے موقع پر بھرپور احتجاج کا فیصلہ کیا ہے۔ وہ حکومت کو سیاسی جماعتوں کے خلاف غیر قانونی ہتھکنڈوں کا آئینہ دکھائیں گے۔ اپوزیشن اتحاد میں شامل ارکان نے ایک مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ حکومت اپوزیشن کے بیانیے سے خوفزدہ ہے۔ حکمرانوں کو یہ بات سمجھ لینی چاہیے کہ مقبول اپوزیشن جماعتوں کو دیوار سے نہیں لگایا جا سکتا۔ جبر و فسطائیت کا دور ختم ہوگا اور ملک میں آئین کی بالادستی اور قانون کی حکمرانی قائم ہوگی۔ اس وقت ملک بدترین فسطائیت کا سامنا کر رہا ہے۔ اپوزیشن قائدین نے یہ بھی کہا کہ جعلی حکومت روز بروز بدنام اور کمزور ہو رہی ہے۔ تحریک تحفظ آئین پاکستان کے رہنماو¿ں نے اپنے اتحادی بی این پی کے سینئر نائب صدر ساجد ترین اور سیکرٹری اطلاعات آغا حسن بلوچ سمیت 50 سے زائد کارکنان اور قیادت پر ایف آئی آر درج کرانے کے حکومتی عمل کی شدید مذمت کی ہے۔
انہوں نے اس کے خلاف ہر فورم پر احتجاج کا اعلان کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اتحادی رہنماﺅں کے خلاف مقدمات درج کرنے کے خلاف کل سینیٹ میں سخت احتجاج ہوگا۔ یاد رہے کہ صدر مملکت آصف علی زرداری نے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس 10 مارچ کو طلب کیا تھا۔ آصف علی زرداری نے یہ اجلاس آئین کے آرٹیکل 54 کی شق 1 اور آرٹیکل 56 کی شق 3 کے تحت طلب کیا ہے۔