news
اسلام آباد ہائیکورٹ کا 120 سے زائد پی ٹی آئی کارکنوں کی رہائی کا حکم
اسلام آباد ہائیکورٹ نے 26 نومبر کے احتجاج کے سلسلے میں گرفتار 120 سے زائد پی ٹی آئی کارکنوں کی ضمانتیں منظور کرتے ہوئے انہیں فوری طور پر رہا کرنے کا حکم دیا۔ عدالت نے کہا کہ ان کارکنوں کو مزید حراست میں رکھنے کی کوئی قانونی وجہ نہیں ہے۔ قائم مقام چیف جسٹس نے ہدایت کی کہ وہ بیان حلفی دیں کہ آئندہ ایسا جرم نہیں کریں گے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے قائم مقام چیف جسٹس سرفراز ڈوگر اور جسٹس محمد آصف پر مشتمل بنچ نے یہ ضمانتیں منظور کیں، جبکہ وکیل علی بخاری، بابر اعوان اور مرتضی طوری بھی عدالت میں موجود تھے۔ عدالت نے 120 سے زائد گرفتار پی ٹی آئی ورکرز کو پولیس سٹیشن میں بیان حلفی دینے کا حکم دیا کہ وہ آئندہ ایسا جرم نہیں کریں گے۔
قائم مقام چیف نے 20 ہزار روپے کے ضمانتی مچلکے اور ایک شورٹی جمع کرانے کا بھی حکم دیا۔ پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے 26 نومبر کو احتجاج کے دوران پولیس نے متعدد کارکنوں کو حراست میں لیا تھا، جن کی رہائی کے لیے پی ٹی آئی نے عدالت سے رجوع کیا تھا۔ خیال رہے کہ اس سے قبل سانحہ 9 مئی سے متعلق 13 مقدمات کے چالان انسداد دہشت گردی عدالت میں پیش کیے گئے تھے۔ انسداد دہشت گردی عدالت راولپنڈی کے جج امجد علی شاہ نے 9 مئی کے واقعات کے حوالے سے کارروائی کی۔