news
قطبی برف پگھلنے کی رفتار میں اضافہ، سائنسدانوں کی وارننگ
برفیلے براعظم قطبِ شمالی اور جنوبی کئی جنگلی حیات کے لیے آماجگاہیں ہیں اور سورج کی روشنی کو منعکس کرکے خلا میں واپس لوٹاتی ہیں تاکہ ہمارے سیارے کو ٹھنڈا رکھنے میں مدد مل سکے، لیکن دونوں قطبی کناروں میں برف تیزی سے پگھل رہی ہے۔
سائنسدانوں نے خبردار کیا ہے کہ قطب شمالی اور جنوبی پر دنیا کی سمندری برف ریکارڈ کم ترین سطح پر آ گئی ہے۔
چونکا دینے والے نقشوں سے پتہ چلتا ہے کہ تاریخی اوسط سطح (1981 سے 2010) کے مقابلے میں دونوں قطبوں سے ہزاروں میل برف غائب ہو چکی ہے۔
امریکی نیشنل اسنو اینڈ آئس ڈیٹا سینٹر (این ایس آئی ڈی سی) کے اعداد و شمار کے مطابق، آرٹک اور انٹارکٹک برفیلے سمندروں نے حال میں 15.76 ملین مربع کلومیٹر برف کی سطح دکھائی ہے۔
اگر اس اعداد و شمار کو دو حصوں میں بانٹا جائے تو انٹارکٹک میں 20 لاکھ 12 ہزار کلومیٹر سمندری برف ہے جبکہ آرکٹک میں 13.64 ملین کلومیٹر۔
یہ سال 2023 کے جنوری سے فروری تک کے 15.93 ملین مربع کلومیٹر کی کم ریکارڈ سطح سے زیادہ کم ہے۔
متعلقہ ڈیٹا مسلسل سیٹلائٹ سینسر کے ذریعے جمع کیا جا رہا ہے جو برف کی سطح سے خارج ہونے والی مائیکرو ویوز کا مشاہدہ کرتے ہیں۔
موسمیاتی سائنسدانوں کا خیال ہے کہ تشویشناک نئی نچلی سطح گرم ہوا اور گرم پانیوں کی وجہ سے ہوئی ہے، جو گلوبل وارمنگ کا نتیجہ ہیں۔