news
ریکوڈک مائننگ: سہولیات کی کمی سے اخراجات میں اضافہ
اسلام آباد:
ذرائع کے مطابق ریکوڈک مائننگ کمپنی نے حکومت کی جانب سے سیکیورٹی سروسز فریم ورک ایگریمنٹ (SSFA) اور مفاہمتی یادداشت کے تحت سہولیات فراہم نہ کرنے پر تشویش کا اظہار کیا ہے، جس کی وجہ سے کمپنی کو 3 لاکھ 90 ہزار ڈالر کے اضافی اخراجات برداشت کرنے پڑے ہیں۔
دوسری جانب وزیراعظم آفس نے ریکوڈک مائننگ کمپنی کی طرف سے ایف سی بلوچستان کو جمع کرائی گئی رقم کی بروقت ادائیگی کی درخواست کی ہے۔
تفصیلات کے مطابق داخلہ ڈویژن نے ای سی سی کی حالیہ میٹنگ میں بتایا کہ ایف سی بلوچستان کو ریکوڈک منصوبے کی سیکیورٹی کی ذمہ داری بھی سونپی گئی ہے۔
ریکوڈک مائننگ کمپنی کے ساتھ طے شدہ معاہدے کے تحت کمپنی نے سیکیورٹی اخراجات کے لیے ایف سی کو ایک بار گرانٹ فراہم کرنی تھی۔ کمپنی کی جانب سے گرانٹ جمع کرانے کے بعد 2.801 ارب روپے کی ادائیگی کے لیے سمری بھیجی گئی تھی، جس میں فنانس ڈویژن نے مختلف حفاظتی آلات اور وہیکلز کی خریداری کے لیے 1,951.995 ملین روپے کی سفارش کی، جبکہ 848.641 ملین روپے ابھی تک بقایا ہیں۔
اس کے علاوہ ریکوڈک مائننگ کمپنی نے دوسری قسط کے طور پر مزید 943.709 ملین روپے بھی جمع کرائے ہیں۔
داخلہ ڈویژن نے مزید بتایا کہ فنانس ڈویژن کو ٹیکنیکل سپلیمنٹری گرانٹ کے لیے 1.792 ارب روپے کی منظوری کی سمری بھیجی گئی تھی، لیکن فنانس ڈویژن نے صرف 25 کروڑ 69 لاکھ 87 ہزار 591 روپے کی منظوری دی۔