news
پاکستان میں 33 فیصد ٹیکسٹائل فیکٹریاں بند، صنعت بحران کا شکار
ملک کی 33 فیصد ٹیکسٹائل فیکٹریاں بند ہونے کا انکشاف ہوا ہے، جن میں سے 78 فیصد فیکٹریاں پنجاب میں واقع ہیں۔ اس کے علاوہ، ملک کی 40 فیصد اسپننگ ملز بھی بند ہو چکی ہیں۔ انگریزی اخبار ایکسپریس ٹریبون کی رپورٹ کے مطابق، آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن نے ملک کی ٹیکسٹائل صنعت میں بحرانی صورتحال کی نشاندہی کی ہے۔
مہنگی بجلی اور کاروباری مشکلات کی وجہ سے ملک کی ٹیکسٹائل انڈسٹری کے 33 فیصد یونٹ بند ہو گئے ہیں۔ یہ بتایا گیا ہے کہ پاکستان کی 568 ٹیکسٹائل ملز میں سے 187 اب بند ہو چکی ہیں، جن میں سب سے زیادہ ملز پنجاب میں بند ہوئی ہیں، جہاں 147 ٹیکسٹائل ملز بندش کا شکار ہوئیں۔
رپورٹ کے مطابق، صوبہ سندھ اور بلوچستان میں 54 ملز بند ہوئی ہیں جبکہ خیبرپختونخواہ میں 6 ملز بند ہو چکی ہیں۔ اگر شہروں کے لحاظ سے جائزہ لیا جائے تو قصور میں سب سے زیادہ 47 اور ملتان میں 33 فیکٹریاں بند ہوئی ہیں، فیصل آباد میں 31، شیخوپورہ میں 11 اور ساہیوال میں 17 ٹیکسٹائل ملز بند ہو چکی ہیں۔ ان ملز کی بندش کی وجوہات میں مہنگی بجلی کے ساتھ ساتھ ملک کی سخت معاشی صورتحال بھی شامل ہے۔