news

حکومت کا ایف بی آر کے اختیارات محدود کرنے کا فیصلہ

Published

on

وفاقی حکومت نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) سے اہم اختیارات واپس لے لئے ہیں، جس کے بعد ایف بی آر اب صرف ٹیکس وصولی تک محدود رہے گا۔ ایف بی آر سے ٹیکس پالیسی بنانے کا اہم اختیار واپس لے لیا گیا ہے اور وزارت خزانہ میں ٹیکس پالیسی آفس قائم کر دیا گیا ہے۔ اس حوالے سے نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا گیا ہے، جس میں حکومت نے ٹیکس پالیسی سازی اور ٹیکس وصولی کو الگ الگ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اب ایف بی آر صرف ٹیکس وصولی کے کام تک محدود رہے گا۔

ایف بی آر ریونیو بڑھانے کے لیے تجاویز اور ان کے عملدرآمد پر توجہ دے گا۔ وفاقی حکومت نے آئی ایم ایف کی ایک اور شرط پر عمل درآمد کرتے ہوئے ایف بی آر سے ٹیکس پالیسی بنانے کا اختیار واپس لے لیا ہے۔

کابینہ نے وزارت خزانہ میں ٹیکس پالیسی آفس قائم کر دیا ہے اور اس حوالے سے نوٹیفکیشن بھی جاری کیا گیا ہے۔ نوٹیفکیشن کے مطابق، ایف بی آر ریونیو بڑھانے کے لیے صرف ٹیکس تجاویز پر عمل درآمد پر توجہ دے گا۔

نوٹیفکیشن میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ٹیکس پالیسی آفس براہ راست وزیر خزانہ و ریونیو کو رپورٹ کرے گا اور حکومتی اصلاحاتی ایجنڈا بنانے پر کام کرے گا۔ یہ آفس ٹیکس پالیسیوں اور تجاویز کا تجزیہ کرے گا، جس میں ڈیٹا ماڈلنگ، ریونیو اور اکنامک فار کاسٹنگ شامل ہوں گے۔ انکم ٹیکس، سیلز ٹیکس اور ایف ای ڈی کا بھی تجزیہ کیا جائے گا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Trending

Exit mobile version