news
حافظ نعیم الرحمن کا حکومت پر تنقید، کسانوں کے حقوق کے لیے دھرنا
امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ حکمرانوں نے آئی ایم ایف کو اپنا آقا تسلیم کر لیا ہے۔ اگر بات صرف معیشت تک محدود ہوتی تو ٹھیک تھا، لیکن اب انہوں نے تابعداری کی تمام حدیں پار کر دی ہیں۔ مالیاتی ادارے کے حکم پر حکمرانوں نے عدلیہ میں مداخلت کی، چیف جسٹس سے ملاقات کا بندوبست کیا، جو کہ ایک سنگین معاملہ ہے۔ حکومت نے ملکی خودمختاری کو نظرانداز کرتے ہوئے آئی ایم ایف کے آگے جھک گئی ہے۔
غلام ابن غلام ہمارے سر پر مسلط ہیں، اور آئی ایم ایف کو بہانہ بنا کر غریبوں اور کسانوں کا استحصال نہیں کیا جا سکتا۔ صرف ایک فیصد لوگ ہیں جن کے پاس زمین کا 30 فیصد رقبہ ہے، یہ بڑے جاگیردار ہیں، جبکہ 99 فیصد کسانوں میں سے اکثر کے پاس ساڑھے بارہ ایکڑ سے کم زمین ہے۔ ان کو سبسڈی ملنی چاہیے، ان کی اجناس کا ریٹ مناسب ہونا چاہیے، اور بجلی و گیس میں بھی سبسڈی فراہم کی جانی چاہیے۔ حکومت کو ان کی تمام فصلیں خریدنی چاہئیں، کیونکہ یہ ان کا حق ہے اور یہ قومی غذائی تحفظ کا معاملہ ہے۔
میں حکومت کو متنبہ کرتا ہوں کہ پاکستان میں کسانوں کی منظم آواز اب بلند ہو چکی ہے۔ سیاسی پارٹیاں اپنے مفادات میں الجھی ہوئی ہیں، لیکن جماعت اسلامی نے “حق دو عوام” کی تحریک شروع کی ہے، جو مزدوروں، کسانوں اور غریبوں کی تحریک ہے۔ آج بہاولنگر سے بڑی تعداد میں لوگ یہاں پہنچے ہیں۔ یہ تحریک اب پھیلے گی، پنجاب کے 41 اضلاع سے کارواں نکلیں گے، اور لاہور کا دھرنا تاریخ رقم کرے گا۔