news
سینیٹر ہمایوں مہمند کی حکومت پر تنقید، آئی ایم ایف مشن کی عدلیہ سے ملاقات پر سوالات
New :
رہنماء پی ٹی آئی سینیٹر ہمایوں مہمند نے کہا ہے کہ حکومت نے سات مہینوں میں ایک فیصد کی بھی گروتھ نہیں دکھائی، جبکہ رواں سال جی ڈی پی کا ہدف 3.5 فیصد تھا۔ عوام سے پوچھیں، آج پی ٹی آئی کے دور کی نسبت زیادہ چیزیں مہنگی ہیں۔ مہنگائی کی بڑھنے کی شرح تو کم ہوئی ہے، لیکن مہنگائی خود کم نہیں ہوئی۔ انہوں نے اے آروائی نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج تک جتنے بھی آئی ایم ایف پروگرام ہوئے، کبھی بھی آئی ایم ایف وفد نے چیف جسٹس سے ملاقات نہیں کی۔ اس سے یہ سوال اٹھتا ہے کہ ایسی کیا صورت حال پیش آئی ہے کہ عدالت میں جا کر جائزہ لینا پڑا۔
اس سے ہمیں دو چیزیں نظر آتی ہیں: ایک تو یہ کہ ججز کی تقرریاں ہوئی ہیں، جس کی بنیادی وجہ آئینی ترامیم ہیں۔ تینوں اداروں یعنی ایگزیکٹو، پارلیمان اور عدلیہ کا مقصد یہ ہونا چاہیے کہ وہ اپنی حدود میں رہیں۔ پارلیمان کا کام قانون سازی کرنا ہے، اور بنیادی حقوق کے خلاف کوئی قانون سازی نہیں ہو سکتی۔ حکومت نے قانون میں تبدیلیاں کی ہیں، اور اب ججز کی تقرریوں میں ایگزیکٹو کا اثر و رسوخ شامل کر دیا گیا ہے۔ حکومت جو بھی فیصلہ کرے گی، قانون اس کی توثیق کر دے گا۔
سینیٹر ہمایوں مہمند نے مزید کہا کہ حکومت نے سات مہینوں میں ایک فیصد جی ڈی پی کی گروتھ نہیں دکھائی، جبکہ اس سال کا ہدف 3.5 جی ڈی پی رکھا گیا تھا۔ عوام سے پوچھیں، آج پی ٹی آئی کے دور کی نسبت زیادہ چیزیں مہنگی ہیں، اور مہنگائی کی بڑھنے کی شرح تو کم ہوئی ہے۔