news
عمران خان کا چیف جسٹس کی تقرری اور انتخابی دھاندلی پر سخت ردعمل
عمران خان نے الزام لگایا ہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ میں سینئر ججز کی موجودگی کے باوجود باہر سے چیف جسٹس کی تقرری کی کوشش کی جا رہی ہے، جو کہ قاضی فائز عیسیٰ پارٹ 2 ثابت ہو گا۔ بدھ کے روز اڈیالہ جیل میں صحافیوں اور وکلاء سے گفتگو کرتے ہوئے تحریک انصاف کے بانی عمران خان نے کہا کہ “مہذب دنیا میں ہتک عزت کی سزا جرمانے کی صورت میں دی جاتی ہے، یہ ایک civil liability ہے، لیکن پاکستان میں پیکا کا کالا قانون منظور کر کے ہتک عزت کی سزا 5 سال کر دی گئی ہے۔”
انہوں نے مزید کہا کہ دنیا کی تاریخ میں پہلی بار سرکاری محکموں کی توہین پر بھی سزا سنائی جا رہی ہے۔ برطانیہ سمیت تمام ترقی یافتہ ممالک میں ہتک عزت کی سزا جرمانے کی صورت میں دی جاتی ہے، کیونکہ دنیا جمہوری اقدار اور اظہار رائے کی آزادی کی طرف بڑھ رہی ہے، لیکن پاکستان میں ایسے غیر جمہوری قوانین منظور کر کے جمہوری اقدار کا گلا گھونٹا جا رہا ہے۔
آزادی اظہار رائے اور آزادی صحافت کو ختم کیا جا رہا ہے۔
اس سب کا مقصد یہ ہے کہ آٹھ فروری کی مینڈیٹ چوری سے لے کر عوام کے چادر چار دیواری کے تقدس کی پامالی، 9 مئی کے فالس فلیگ سے 26 نومبر کے قتل عام تک، جو بھی ظلم و بربریت کی گئی، اس پر کسی کو آواز اٹھانے کی جرات نہ ہو۔ اس کٹھ پتلی حکومت نے سوائے غیر قانونی ترامیم کے ذریعے عوامی بنیادی حقوق کی توہین کے اور کچھ نہیں کیا۔