news

رانا ثناء اللہ: پی ٹی آئی جوڈیشل کمیشن کی سربراہی اور ٹی اوآرز حکومت پر چھوڑ دے تو کمیشن بنا دیتے ہیں

Published

on

وفاقی مشیر سیاسی امور رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ اگر پی ٹی آئی جوڈیشل کمیشن کی سربراہی اور ٹی اوآرز پر بات چیت کے لیے تیار ہو جائے تو ہم کمیشن بنا سکتے ہیں۔ انہوں نے وضاحت کی کہ پی ٹی آئی کے کچھ ٹی اوآرز پر اتفاق ہے جبکہ کچھ پر نہیں، اور جوڈیشل کمیشن میں اصل اہمیت ٹی اوآرز کی ہوتی ہے۔ یہ نہیں ہو سکتا کہ صرف چارٹرڈ آف ڈیمانڈ دے کر تسلیم کرنے کا حکم دیا جائے۔

رانا ثناء اللہ نے اے آروائی نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اگرچہ پی ٹی آئی کے خدشات درست بھی ہو سکتے ہیں، لیکن ایک جمہوری جماعت کو ہمیشہ ڈائیلاگ کی ضرورت ہوتی ہے۔ پارلیمانی جمہوری نظام میں ڈیڈ لاک کے بجائے ڈائیلاگ کی ضرورت ہوتی ہے، اور اگر حکومت اور اپوزیشن کے درمیان بات چیت نہ ہو تو پارلیمنٹ کا کام نہیں چل سکتا۔ اسپیکر چیمبر میں روز کسی نہ کسی مسئلے پر بات چیت ہوتی ہے۔

بانی پی ٹی آئی نے مذاکراتی کمیٹی تو بنائی، لیکن ان کا مذاکرات میں دلچسپی کا آغاز ہی نہیں ہوا۔ ایسا نہیں ہوتا کہ صرف چارٹر آف ڈیمانڈ دے کر کہا جائے کہ ہمارا حکم مانا جائے۔

پی ٹی آئی کو جوڈیشل کمیشن بنانے کا جواب 7 ورکنگ ڈے میں دینا تھا۔ مذاکرات کی باتیں میڈیا یا پریس ریلیز کے ذریعے نہیں ہوتیں، بلکہ بیٹھ کر بات کرنا ضروری ہے۔ جوڈیشل کمیشن کا سربراہ کون ہوگا اور ٹی اوآرز کیا ہوں گے؟ یہ حکومت پر چھوڑ دیں تو ہم کمیشن بنا دیتے ہیں، کیونکہ جوڈیشل کمیشن بنانا کوئی آسان کام نہیں ہے اور اس کی کوئی خاص حیثیت نہیں ہوتی۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Trending

Exit mobile version