news

پاکستان کے نظام کے مسائل: عدلیہ، جمہوریت اور اسٹیبلشمنٹ کی ہم آہنگی

Published

on

سینیٹر فیصل واوڈا کا کہنا ہے کہ جمہوریت اور سٹیبلشمنٹ سے پہلے عدلیہ کو درست کرنا ضروری ہے، کیونکہ پاکستان کا سب سے بڑا مسئلہ خراب جوڈیشل سسٹم ہے۔ انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں عدالتوں کے نظام سے آغاز کرنا چاہیے اور عدلیہ کو پہلے ٹھیک کرنا ہوگا۔ اگر آپ جمہوریت کے چیمپئن ہیں تو پھر اس نظام کے فوائد اٹھائیں۔ جو شخص کرسی پر نہیں بیٹھا، اس کی بات کرنا بےکار ہے۔ اگر آپ کو قائد اعظم کا پاکستان چاہیے تو وہ ابھی ممکن نہیں، کیونکہ یہ سب ان عدالتی نظام کی غیر منصفانہ صورتحال سے شروع ہوتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جمہوریت، سٹیبلشمنٹ اور عدلیہ کا ہم آہنگ ہونا بہت ضروری ہے۔ اگر پاکستان میں یہ تینوں چیزیں ایک دوسرے کے ساتھ نہیں ہیں تو کہیں نہ کہیں کوئی مسئلہ ہے۔

لیکن اصل مسئلہ یہ ہے کہ نہ تو آپ نے سسٹم کو بہتر بنایا ہے اور نہ ہی سیاست میں تربیت دی ہے۔ جو بھی نظریات پیش کیے جاتے ہیں، وہ سننے اور پڑھنے میں اچھے لگتے ہیں، لیکن ان کی عملی شکل نہیں ہوتی۔ آئین اور قانون بہت کچھ کہتے ہیں کہ یہ سب کچھ آئین اور قانون کے تحت ہونا چاہیے۔ میں نے کبھی بھی پاکستان میں پانچ سال کی جمہوریت نہیں دیکھی۔ مجھے تو پانچ سالہ مدت والی جمہوریت پر یقین ہی نہیں ہے۔ گفتگو کے دوران سینیٹر فیصل واوڈا نے مزید کہا کہ میں ہمیشہ اس شخص کی بات کرتا ہوں جو کرسی پر بیٹھا ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Trending

Exit mobile version