news

اعظم نذیر تارڑ: عدلیہ ایگزیکٹو کے معاملات میں مداخلت سے گریز کرے

Published

on

وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ حکومت کسی بھی ادارے کے معاملات میں مداخلت نہیں کرتی، اور عدلیہ کو بھی ایگزیکٹو کے امور میں براہ راست مداخلت سے گریز کرنا چاہیے۔ انہوں نے عدلیہ سے درخواست کی کہ وہ ہمارے معاملات میں مداخلت نہ کرے۔ تفصیلات کے مطابق، سینیٹ کا اجلاس ڈپٹی چیئرمین سیدال خان کی صدارت میں ہوا، جہاں وفاقی وزیر قانون نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ محکموں کو حقیقی اعداد و شمار کے ساتھ سامنے آنا چاہیے۔ اعظم نذیر تارڑ نے مزید کہا کہ عدلیہ کو ایگزیکٹوز کو اپنا کام کرنے دینا چاہیے اور اداروں کو اپنے دائرے میں رہ کر کام کرنا چاہیے۔ انہوں نے واضح کیا کہ قانون سازی کرنا ہمارا کام ہے اور ہمیں یہ کرنے دیا جائے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ ڈیپوٹیشن پالیسی کی گنجائش سروس رولز میں موجود ہے، جس کے تحت پہلے 3 سال کے لیے ڈیپوٹیشن ہوتی ہے اور پھر 2 سال کی تجدید کی جاتی ہے۔ سپریم کورٹ نے اپنے فیصلوں میں کہا ہے کہ ڈیپوٹیشن کو معمول نہ بنایا جائے۔ سوالات کے جوابات تحریری طور پر پیش کیے جاتے ہیں اور کمیٹیوں میں دیگر معاملات بھی زیر بحث آتے ہیں۔ ہمیں ہر سوال پر ضمنی سوالات بھی لینے چاہئیں، کیونکہ فارن افیئر کمیٹیوں کے پاس بہت سے معاملات زیر التوا ہوتے ہیں۔ ہمیں ہر سوال پر ایوان میں بحث کرنی چاہیے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Trending

Exit mobile version