news
ٹک ٹاک کی امریکا میں سروس بحال، پابندی معطل
امریکا میں چند گھنٹوں کی پابندی کے بعد مقبول سوشل میڈیا ایپ ٹک ٹاک کی سروس دوبارہ شروع کر دی گئی۔
نیشنل سیکیورٹی کی بنیاد پر ٹک ٹاک کی بندش کا قانون ہفتے کو نافذ ہوا۔
چینی کمپنی کو امریکا میں ٹک ٹاک کی ذیلی شاخ غیر چینی خریدار کو بیچنے کی ڈیڈ لائن ختم ہو چکی تھی۔
اس بارے میں امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ وہ پابندی کے قانون پر عمل درآمد نہیں کریں گے۔ دوسری جانب نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وعدہ کیا ہے کہ وہ پابندی کو مؤخر کرنے کے لیے ایگزیکٹیو آرڈر جاری کریں گے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ امریکا کو ٹک ٹاک کی نصف ملکیت حاصل کرنی چاہیے، اور وہ چاہیں گے کہ جوائنٹ ونچر میں امریکا کی 50 فیصد ملکیت ہو۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ٹک ٹاک کی مارکیٹ کیپٹلائزیشن کھربوں ڈالرز تک پہنچ سکتی ہے۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ نیویارک میں رات 12 بجتے ہی ٹک ٹاک ایپ مکمل طور پر بند کر دی گئی تھی۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق، امریکا میں ٹک ٹاک کو ایپ اسٹورز سے ہٹا دیا گیا تھا۔
جمعے کو امریکی سپریم کورٹ نے گزشتہ سال اپریل میں منظور کیے گئے ٹک ٹاک ایپ پر پابندی کے فیصلے کو برقرار رکھا تھا۔