news
رانا ثناءاللہ: عمران خان کی سکیورٹی اور صحت پر مذاکراتی امکانات
وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور اور حکومتی مذاکراتی ٹیم کے رکن رانا ثناءاللہ نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کی سکیورٹی اور صحت کے پیش نظر خاص انتظامات کیے جا سکتے ہیں۔ جیل کے اندر ٹرائل کا فیصلہ بھی عمران خان کی سکیورٹی کی وجہ سے کیا گیا تھا۔ ہم نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کے رہنما نے کہا کہ عمران خان کو سکیورٹی یا صحت کے معاملات کی بنا پر کہیں منتقل کرنے کے امکانات موجود ہیں۔
کسی بات پر سمجھوتہ ہو یا نہ ہو، مذاکرات تو ہونے چاہئیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر پی ٹی آئی سیاسی قیدیوں کی رہائی چاہتی ہے تو انہیں ایک لسٹ فراہم کرنی چاہیے، جس پر ہمارا بھی موقف ہو سکتا ہے کہ ان میں سے کون سیاسی قیدی ہے اور کون نہیں۔
سٹیبلشمنٹ کو آن بورڈ لے کر ہی مذاکرات میں کسی نتیجے پر پہنچا جا سکتا ہے۔ حکومت اور سٹیبلشمنٹ کے درمیان آئینی رشتہ برقرار رہتا ہے، اور یہ ان کا بھی تھا۔
گفتگو کے دوران رانا ثناءاللہ نے مزید کہا کہ سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق پر تنقید کی گئی۔ کسی کی بھی ایمرجنسی ہو سکتی ہے اور کسی کو بھی باہر جانا پڑ سکتا ہے، اس لیے اس طرح کی تنقید اور بیان بازی نہیں ہونی چاہیے تھی۔ مذاکراتی کمیٹی کے لوگ بانی پی ٹی آئی سے روز مل رہے ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ان کی بات ہماری سمجھ میں آتی ہے۔