news
عمران خان: جوڈیشل کمیشن نہ بنا تو مذاکرات روک دیں گے
پی ٹی آئی کے رہنماء فیصل چودھری نے کہا ہے کہ عمران خان نے یہ واضح کیا ہے کہ اگر جوڈیشل کمیشن بنانے پر اتفاق نہیں ہوتا تو مذاکرات کو روک دینا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے دونوں مطالبات بالکل جائز ہیں، اور اگر حکومت جوڈیشل کمیشن پر رضا مند ہو جاتی ہے تو ہم اپنے ٹی او آرز بھی فراہم کر دیں گے۔ انہوں نے اے آروائی نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ میں نے عمران خان کو یہ بھی بتایا کہ حکومت کی مذاکراتی کمیٹی دو تین دن سے ملاقات کرانے کی کوشش کر رہی ہے، لیکن ابھی تک کوئی ملاقات نہیں ہو سکی۔
اسپیکر، رانا ثناء اللہ اور عرفان صدیقی نے ملاقات کرانے کی بھرپور کوشش کی، جبکہ شہباز شریف نے مذاکراتی کمیٹی تشکیل دی، لیکن نواز شریف کا گروپ یہ کہتا ہے کہ مذاکرات نہیں ہونے چاہئیں۔
عمران خان نے کہا کہ اگر ہمارے مطالبات تسلیم نہیں کیے جاتے تو مذاکرات روک دیے جائیں گے، کیونکہ دونوں مطالبات بالکل جائز ہیں۔ بانی نے بھی کہا کہ اگر جوڈیشل کمیشن بنانے پر اتفاق نہیں ہوتا تو مذاکرات کو روک دینا چاہیے۔
اگر حکومت جوڈیشل کمیشن پر رضا مندی ظاہر کرتی ہے تو ہم اپنے ٹی او آرز بھی فراہم کریں گے۔ پروگرام میں سابق گورنر محمد زبیر نے کہا کہ حکومتی ٹیم کے پاس کوئی اختیار یا طاقت نہیں ہے، یہ صرف دکھاوا ہے کہ ہم مسائل حل کر لیں گے۔ اگر حکومت کے پاس ملاقات کرانے کا اختیار نہیں ہے تو پھر پی ٹی آئی کے مطالبات کو کیسے تسلیم کرایا جا سکتا ہے؟ حکومت کے بس میں کچھ بھی نہیں ہے۔