news
عمران خان کی رہائی کارکنان کی رہائی سے مشروط، جوڈیشل کمیشن کا مطالبہ
عمران خان نے بنی گالہ منتقل کرنے کی پیشکش پر کہا ہے کہ وہ اپنی رہائی کے بارے میں تبصرہ نہیں کریں گے جب تک کہ تمام کارکنان کو رہا نہیں کیا جاتا۔ اگر پارٹی کے تمام اسیران کو رہا کر دیا جائے تو وہ جیل سے منتقلی کی پیشکش پر غور کریں گے۔ تفصیلات کے مطابق، جمعرات کو بانی پی ٹی آئی کے وکیل فیصل چوہدری نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اڈیالہ جیل میں ملاقات کے دوران عمران خان نے بتایا کہ انہیں بنی گالا منتقل کرنے کی پیشکش کی گئی تھی، لیکن انہوں نے اسے کارکنان کی رہائی سے مشروط کر دیا ہے۔
فیصل چوہدری نے مزید کہا کہ اگر پارٹی کے تمام اسیران کو رہا کر دیا جائے تو عمران خان اس پیشکش پر غور کریں گے، اور جب تک تمام کارکنان آزاد نہیں ہوتے، وہ اپنی رہائی کی بات نہیں کریں گے۔
فیصل چوہدری نے یہ بھی بتایا کہ پہلے توشہ خانہ کیس کی سزا معطل ہو چکی ہے اور انہیں امید ہے کہ موجودہ کیسز کا فیصلہ بھی اسی طرح ہوگا۔ عمران خان کا کہنا ہے کہ طاقت کے ذریعے پارٹی کو دبانا ممکن نہیں ہے اور جماعت کا نظریہ عوام کے دلوں میں گہرائی تک جا چکا ہے۔
انہوں نے خالد خورشید کی سزا کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ فیصلے عدلیہ پر دباؤ کی عکاسی کرتے ہیں۔ وکیل کے مطابق، بانی پی ٹی آئی نے کارکنان کی رہائی کے بغیر اپنی رہائی پر بات کرنے سے انکار کیا ہے۔ فیصل چوہدری نے حکومت کی معاشی پالیسیوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ صفر فیصد ہیں۔