news
پاسپورٹ اور شہریت قوانین میں ترامیم کی منظوری
وفاقی حکومت نے پاسپورٹ اور شہریت کے قوانین میں ترامیم کی منظوری دے دی ہے۔ میڈیا کی رپورٹ کے مطابق، وزیراعظم شہبازشریف کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا، جس میں ان ترامیم کی منظوری دی گئی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستانی شہریت کے لیے پاکستان میں کم از کم 5 سال قیام ضروری قرار دیا گیا ہے۔ مہاجرین اور سفارتکاروں کی قیام کی مدت اب شہریت کے لیے اہل نہیں سمجھی جائے گی۔ اجلاس میں یہ بھی طے پایا کہ جو لوگ بیرون ملک جا کر بھیک مانگیں گے، ان کے پاسپورٹ ضبط کیے جائیں گے اور انہیں بھاری جرمانے بھی عائد کیے جائیں گے۔ دوسری جانب، وفاقی حکومت نے نادرا دفاتر میں شہریوں کو پاسپورٹ بنانے کی سہولت فراہم کرنے کا اعلان کیا ہے۔
اسلام آباد میں پاسپورٹ آفس کے افتتاح کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے بتایا کہ پاکستان میں پاسپورٹس کا بیک لاگ ختم ہو چکا ہے۔ ماضی میں پاسپورٹ آفس میں 6، 6 ماہ کا بیک لاگ رہا کرتا تھا، اور نارمل اور ارجنٹ پاسپورٹ بھی اتنی دیر میں نہیں ملتے تھے۔ لیکن اب پاسپورٹ آفس اور نادرا کی کارکردگی میں بہتری آئی ہے، اور ہم فخر سے کہہ سکتے ہیں کہ آپ ہمارے مراکز میں جائیں گے جہاں آپ کو عزت ملے گی اور آپ کا کام جلدی ہوگا۔