news
علی محمد خان: مذاکرات، پابندیاں اور پاکستان کی خودمختاری پر مؤقف
پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنماء علی محمد خان نے کہا ہے کہ پاکستان پر کوئی پابندی قبول نہیں کی جائے گی اور اس کا بھرپور ردعمل دیا جائے گا۔ انہوں نے امریکا کی اندرونی معاملات میں مداخلت کے خلاف اپنی پوزیشن واضح کی اور مذاکراتی عمل کی حمایت کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ علی محمد خان نے ہم نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی کی پالیسی کا اندازہ عمران خان کی باتوں سے لگایا جا سکتا ہے۔ کمیٹی کے ممبران، جیسے کہ شاہ محمود قریشی، نواز شریف سے ملنے کے خواہاں ہیں کیونکہ نواز شریف کو سسٹم کا بہترین تجربہ حاصل ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر گرینڈ ڈائیلاگ کرنا ہے تو کچھ سیاسی معاملات کو درگزر بھی کیا جا سکتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان پر کوئی پابندی قبول نہیں کی جائے گی اور اس کا بھرپور ردعمل دیا جائے گا۔ وہ امریکا کی پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت کے خلاف ہیں۔ جب پی ٹی آئی حکومت کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک آئی تو یہ کہا گیا کہ اگر عمران خان کی حکومت کو ختم نہیں کیا گیا تو سخت نتائج بھگتنا پڑیں گے۔ علی محمد خان نے یاد دلایا کہ جب ٹرمپ کا الیکشن ہوا تو وہ عمران خان کے ساتھ جیل میں تھے، اور عمران خان نے کہا تھا کہ ٹرمپ کی انتظامیہ پی ٹی آئی کے لیے نیوٹرل رہے گی، اور بائیڈن کی غلطی کو دہرایا نہیں جائے گا۔