news
پاکستان نے فوجی عدالتوں پر بین الاقوامی ردعمل اور میزائل پابندیاں مسترد کر دیں
پاکستان نے فوجی عدالتوں کے ذریعے شہریوں کو دی جانے والی سزاؤں پر بین الاقوامی ردعمل کو مسترد کر دیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق، ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا کہ پاکستان کے آئین اور عدالتوں میں اپنے اندرونی معاملات حل کرنے کی مکمل صلاحیت موجود ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستانی قوم اپنے مسائل کو حل کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے اور اس معاملے میں کسی بیرونی مداخلت کی ضرورت نہیں ہے۔ پاکستان کی سکیورٹی کے فیصلے پاکستانی قوم خود کرے گی اور کسی بھی بیرونی دباؤ کا اثر نہیں ہونے دے گی۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ امریکہ کی جانب سے پاکستانی میزائل پروگرام پر عائد کردہ پابندیاں غیر ضروری اور ناانصافی پر مبنی ہیں۔ پاکستان نے اس فیصلے پر شدید احتجاج کیا ہے کیونکہ اس کا میزائل پروگرام جنوبی ایشیاء کے تناظر میں دفاعی نوعیت کا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ امریکہ کی طرف سے یہ فیصلہ غیر مناسب طور پر لیا گیا ہے، اور پاکستان اور امریکہ کے تعلقات ایسے نہیں ہیں کہ ایک دوسرے پر پابندیاں لگائی جائیں۔
ترجمان دفتر خارجہ نے یہ بھی واضح کیا کہ پاکستان کے میزائل پروگرام سے امریکہ کو کسی قسم کا خطرہ نہیں ہے، اور اس حوالے سے امریکہ کی جانب سے دیے گئے بیان کو بھی مسترد کیا۔