news
وزیراعظم شہباز شریف اور مولانا فضل الرحمان کی مدارس رجسٹریشن بل پر اہم ملاقات
وزیراعظم شہباز شریف نے مدارس رجسٹریشن بل کے معاملے پر جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے رابطہ کر کے ملاقات کے لیے مدعو کیا ہے۔ وزیراعظم ہاؤس کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق یہ ملاقات آج بروز جمعہ دوپہر تین بجے وزیراعظم ہاؤس میں ہوگی، جہاں مولانا فضل الرحمان اتحاد تنظیمات مدارس کا موقف وزیراعظم کے سامنے رکھیں گے۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم کے رابطے کے بعد مولانا فضل الرحمان نے معروف عالم دین مفتی تقی عثمانی سے ملاقات کے حوالے سے مشاورت کی۔ اگر وزیراعظم کی جانب سے مدارس رجسٹریشن کے حوالے سے نئی تجاویز پیش کی گئیں تو مولانا فضل الرحمان اتحاد تنظیمات مدارس سے دوبارہ رجوع کریں گے۔
اس سے قبل قومی اسمبلی میں خطاب کے دوران مولانا فضل الرحمان نے واضح کیا تھا کہ مدارس رجسٹریشن بل اب ایکٹ بن چکا ہے اور اس میں کسی قسم کی ترمیم قابل قبول نہیں ہوگی۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر حکومت نے اس پر نظرثانی کی کوشش کی تو فیصلہ ایوان کی بجائے میدان میں ہوگا۔
مولانا فضل الرحمان نے مدارس بل کے پس منظر پر بات کرتے ہوئے کہا کہ 2004 میں مدارس کے مالی نظام، تعلیمی نظام، اور تنظیمی ڈھانچے سے متعلق سوالات اٹھائے گئے تھے، جس پر مذاکرات کے بعد قانون سازی کی گئی۔ مدارس کو ہدایت دی گئی تھی کہ وہ شدت پسندانہ مواد پیش کرنے سے گریز کریں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ماضی میں خفیہ ایجنسیوں کی جانب سے مدارس کو براہ راست پریشان کرنے کے واقعات سامنے آئے تھے، جس کے بعد 2010 میں یہ طے پایا تھا کہ کسی بھی مدرسے کے خلاف شکایت متعلقہ تنظیم کو کی جائے گی، نہ کہ براہ راست مدرسے میں جا کر کارروائی کی جائے گی۔ مولانا فضل الرحمان نے امید ظاہر کی کہ مدارس رجسٹریشن کے معاملے پر افہام و تفہیم کے ذریعے حل نکالا جائے گا۔