news

امریکہ کے پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام پر تحفظات اور پابندیاں

Published

on


امریکہ نے پاکستان کے طویل فاصلے تک مار کرنے والے بیلسٹک میزائل پروگرام پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے 4 پاکستانی اداروں پر پابندیاں عائد کر دی ہیں۔ امریکی محکمہ خارجہ کے نائب ترجمان ویدانت پٹیل نے واشنگٹن میں پریس بریفنگ کے دوران کہا کہ پاکستان کا بیلسٹک میزائل پروگرام امریکہ کے لیے ہمیشہ سے باعثِ تشویش رہا ہے اور امریکہ نے کبھی بھی اس کی حمایت نہیں کی۔

انہوں نے کہا کہ امریکہ عالمی سطح پر ہتھیاروں کے عدم پھیلاؤ کے نظام کو برقرار رکھنے کے لیے پرعزم ہے۔ پابندیاں پاکستان کے میزائل پروگرام سے متعلق تحفظات پر مبنی ہیں، لیکن ان سے دیگر شعبوں میں پاک-امریکا تعلقات متاثر نہیں ہوں گے۔

گزشتہ روز امریکہ نے پاکستان کے میزائل پروگرام سے منسلک 4 اداروں پر اضافی پابندیاں عائد کیں۔ ان اداروں میں نیشنل ڈویلپمنٹ کمپلیکس، ایفیلیئٹس انٹرنیشنل، اختر اینڈ سنز پرائیویٹ لمیٹڈ، اور راک سائیڈ انٹرپرائز شامل ہیں۔ ان اداروں پر الزام ہے کہ انہوں نے میزائل پروگرام کے لیے آلات اور دیگر اشیاء کی فراہمی میں کردار ادا کیا۔

امریکی محکمہ خارجہ کے مطابق یہ پابندیاں ایگزیکٹو آرڈر (EO) 13382 کے تحت لگائی گئی ہیں، جو بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں اور ان کے ترسیلی نظام کو محدود کرنے کے لیے نافذ کی گئی ہیں۔

بیان میں کہا گیا کہ نیشنل ڈویلپمنٹ کمپلیکس، جو پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام کا مرکزی ادارہ ہے، نے میزائل پروگرام کو آگے بڑھانے کے لیے اشیاء حاصل کیں۔ ان اشیاء میں وہیکل چیسز بھی شامل تھیں جو بیلسٹک میزائل لانچ کرنے کے لیے استعمال کی جاتی ہیں۔

امریکہ نے اعلان کیا کہ وہ بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کی تیاری اور ان کے پھیلاؤ میں شامل کسی بھی سرگرمی کے خلاف کارروائی جاری رکھے گا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Trending

Exit mobile version